امریکہ اگلے سال پاکستان کو کتنے ارب ڈالر امداد دے گا اور اس کے بدلے پاکستان کو کیا کام کرنا پڑے گا؟ حیران کن تفصیلات منظر عام پر آ گئیں
پاکستان کے اتحادی امداد کی مد میں پہلے ہی امریکا کی طرف 9ارب ڈالر واجب الادا ہیں جبکہ پاکستان اگلے مالی سال کے بجٹ میں امریکا سے صرف 140 ملین ڈالر یا پھر 15.9 ارب ڈالر کی توقع کررہا ہے ۔وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے تصدیق کی ہے کہ امریکا کی طرف پاکستان
کے 9ارب ڈالر اتحاد ی امداد کی مد میں واجب الادا ہیں۔امریکی کانگریس کمیٹی نے 700 ملین ڈالر کے بجائے 350 ڈالر کی سفارش کرچکا ہے مگر نصف امداد اس وقت تک جاری نہیں کرے گا جب تک امریکی ڈیفنس سیکریٹری کانگریس کو اس بات کی تصدیق نہ کردے کہ پاکستان نے حقانی گروپ کے خلاف اقدامات کئے ہیں۔پاکستانی وزارت خزانہ موجودہ مالی سال میں اتحادی فوجی امداد کی مد
میں پاکستان کی طرف سے مانگے جانے والے 141.797 ارب ڈالر کے بجائے امریکاسے 5.2041ارب ڈا لر ملنے کی توقع کر رہا ہے ۔ وزارت خزانہ کے زرائع کے مطابق 2001سے لیکر اب تک دہشتگردی کے خلاف جنگ میں امریکا کا اتحادی بننے کے سے اب تک پاکستان 14ارب ڈالر حاصل کرچکاہے جبکہ فوجی امداد کی صورت میں 9ارب ڈالر اب بھی باقی ہیں۔دہشتگردی کی جنگ میںاتحادی بنتے وقت امداد کی فراہمی کا طریق کار طے کیاگیا تھا جس کے مطابق دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی مسلح افواج کے مختلف جنگوں میں اور ٹرائبل ایریا میںفوج کی تعیناتی
اورآنےوالے دیگر اخراجا ت کا بل امریکا کو ادا کرنا ہے۔ وزارت خزانہ کے ایک سینئر افسر کے مطابق امریکا نے اب تک پاکستان کوطے شدہ معاہدےکے مطابق اصل رقم کے بجائے نہات معمولی سی رقم دی ہےمگراتنی ادائیگی نہیں کی جتنی پاکستانی مسلح افواج پر دہشتگردی کے خلاف جنگ میں خرچ ہوئے ہیں اور پاکستان کے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں مختلف اقسام کے نقصانات کی صورت اورفوجی ایکشنز پر 126.79 ارب ڈالرجوکہ پاکستانی روپؤںمیں 10,762.64ارب بنتے ہیں اس کے علاوہ دہشگردی خلاف جنگ میں گزشتہ کئی سالوں میں کئ اقسام می معاشی بدحالی کا سامنا کرچکا ہے جبکہ امریکا نے خانہ پوری کرنے کے لئے معمولی سی رقم دی ہے۔(ع،ع)