امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا دورہ پاکستان : کب کیا ہوا ، عمران خان کن باتوں پر آمادہ ہو گئے ؟ امریکہ سے پاکستانیوں کو ہکا بکا کر دینے والی خبر
امریکہ نے کہا ہے کہ پاکستان کو یہ پیغام دیا ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مکمل تعاون کرے کیونکہ یہ واشنگٹن کیلئے غیر معمولی اہمیت کا حامل ایشو ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق واشنگٹن میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ،
امریکی قومی سلامتی کے مشیر خارجہ جان بولٹن نے کہا کہ وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اپنے حالیہ دورے کے دوران نئی پاکستانی حکومت پر دباؤڈالا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھرپور تعاون کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم امید رکھتے ہیں کہ پاکستان اس جنگ کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے ہمارے ساتھ بھرپور تعاؤن جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا پومپیو نے پاکستانی حکام پر یہ واضح کردیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف اقدامات امریکہ کیلئے غیر معمولی اہمیت کے حامل ہیں انہوں نے کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ پاکستان ایک جوہری ملک ہے اور
اس بات کا خطرہ ہے کہ حکومت دہشت گردوں کے ہاتھوں گرسکتی ہے اور ایسی صورتحال میں جوہری ہتھیاروں کا کنٹرول دہشت گردوں کے پاس آسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت کو بھی اس بارے میں سنجیدگی سے سوچنا ہوگا۔ جبکہ امریکا نے عالمی فوجداری عدالت کے ججز اور پراسیکیوٹرز کو گرفتار کرنے اور مالی امداد بند کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر کے مشیر برائے قومی سلامتی جان بولٹن نے انٹرنیشنل کرائم کورٹ کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے ججوں کی گرفتاری سمیت سخت پابندیاں عائد کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ انہوں نے کورٹ پر امریکیوں کے ساتھ امتیازی سلوک برتنے کا بھی الزام عائد کیا۔امریکی مشیر جان
بولٹن کا مزید کہنا تھا کہ اگر عالمی فوجداری عدالت امریکی، اسرائیلی یا اتحادی اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرے گی تو خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ امریکا اپنے شہریوں، رضاکاروں اور افسران کی حفاظت کرنا جانتا ہے اور ہماری پہلی ترجیح اپنے شہریوں کی حفاظت کرنا ہے۔جان بولٹن نے مزید کہا کہ افغانستان میں تعینات امریکی افسران کے خلاف فیصلہ آیا تو عالمی فوجداری عدالت کے ججوں پر امریکا میں داخلے پر پابندی کر دیں گے۔ ججوں اور پراسیکیوٹرز کو گرفتار کر کے امریکی نظام انصاف کے تحت کارروائی کریں گے جب کہ عالمی فوجداری عدالت کو دی جانے والی مالی امداد بھی بند کردی جائے گی۔(س)