اس کو ریپ نہیں کہا جاسکتا، امریکی عدالت نے دھوکے کیساتھ لڑکی سے ہم بستری کرنے والے شخص کو بری کر دیا ، ایسا کیا دھوکا کیا تھا کہ عدالت بھی بے بس ہو گئی؟ جانئے
فیس بک کے ذریعے فراڈ اور دھوکے بازی کی خبریں ہم آئے روز سنتے رہتے ہیں، تاہم اب ایک امریکی نوجوان کی کارستانی سامنے آئی ہے جس نے فیس بک کے ذریعے ایسا طریقہ استعمال کرتے ہوئے ایک لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا ہے کہ کسی نے سوچا بھی نہ ہو گا۔ اے بی سی نیوز کی رپورٹ کے مطابق 23سالہ مائیکل کیلسو کرسٹی نامی نوجوان نے ایک لڑکی کو اپنے
چنگل میں پھنسانے کا ارادہ کیا اور اس لڑکی کے سابق کلاس فیلو کے نام سے جعلی فیس بک اکاؤنٹ بنا کر اس پر ڈورے ڈالنے لگا۔
چند دن تک ہی پیغامات کا تبادلہ ہوا تھا کہ لڑکی اس کے ساتھ جنسی تعلق استوار کرنے پر رضامند ہو گئی، لڑکے نے لڑکی کو اس بات پر بھی راضی کر لیا کہ وہ جب اس کے گھر آئے گا تو وہ پہلے ہی اپنی آنکھوں پر پٹی باندھ لے گی اور اسے نہیں دیکھے گی۔ایسا ہی ہوا اور لڑکا مقررہ دن لڑکی کے گھر پہنچ گیا جہاں لڑکی نے وعدے کے مطابق آنکھوں پر پٹی باندھ رکھی تھی، لڑکے نے
جا کر اس کے ہاتھ بھی پشت پر باندھ دیئے اور اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد اسی حالت میں چھوڑ کر چلا گیا۔ لڑکی کو اگلے روز ہی شک پڑ گیا جب لڑکے کا فیس بک اکاؤنٹ غیرمتحرک نظر آیا۔ لڑکی نے اسے کئی پیغامات بھیجے لیکن کوئی جواب نہ آیا۔ شک گزرنے پر لڑکی نے فیس بک پر اپنے اور لڑکے کے باہمی دوستوں سے رابطہ کیا جس پر انہوں نے بتایا
کہ یہ اکاؤنٹ جعلی تھا اور مائیکل کیلسو نامی فلاں لڑکے نے بنا رکھا تھا۔ یہ انکشاف ہونے پر لڑکی پولیس کے پاس چلی گئی اور اس کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا۔ پولیس نے مائیکل کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کر دیا ہے جہاں مقدمے کی کارروائی جاری ہے۔گزشتہ سماعت پر لڑکی نے عدالت میں بتایا کہ ’’لڑکا جنسی عمل کے دوران بالکل خاموش رہا تھا اور اس نے میرے ہاتھ بھی پیچھے باندھ دیئے تھے جس کی وجہ سے نہ میں اپنی پٹی اتار سکتی تھی اور نہ اسے پہچان سکتی تھی۔‘‘