امریکی صدر کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کل شام پاکستان پہنچیں گے
امریکی صدر کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کل شام پاکستان پہنچیں گے۔زلمےخلیل زادبذریعہ خصوصی طیارہ کل سہ پہراسلام آبادپہنچیں گے۔تفصیلات کے مطابق دو ماہ قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان نے امریکہ کے لیے کوئی ایک کام بھی نہیں کیا۔ جس پر وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹر پر
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو سخت جواب دیا تھا، بعد ازاں امریکی صدر نے وزیراعظم عمران خان کو لکھے گئے ایک خط میں افغانستان میں قیام امن اور افغان طالبان سے مذاکرات کے معاملے پر مدد بھی طلب کی تھی۔ کچھ روز قبل منظر عام پر آنے والی خبر کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ نئی پاکستانی قیادت سے ساتھ جلد ملاقات کے منتظر ہیں جب کہ پاکستان سے اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں۔ امریکی صدر نے کابینہ اجلاس کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا
کہ سال نو کے آغاز پر ہی پاکستان کے لیے امریکہ کی خارجہ پالیسی میں بڑی تبدیلی آئی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے سوویت یونین کے افغان جنگ کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ سوویت یونین نے افغانستان آنے والے دہشت گردوں کو ختم کرنے کے لیے وہاں حملہ کیا تھا لیکن افغانستان میں لڑتے لڑتے وہ خود دیوالیہ ہو گیا کیونکہ افغان جنگ انتہائی سخت تھی۔ انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ افغانستان میں پاکستان کو لڑنا چاہئیے، وہ بھی اسی خطے میں موجود ہے تاہم اب امریکہ طالبان
سے مذاکرات کر رہا ہے۔ اپک امریکہ تعلقات کے حوالے سے تازہ ترین خبر یہ ہے کہ امریکی صدر کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کل کو پاکستان پہنچیں گے۔زلمےخلیل زادبذریعہ خصوصی طیارہ کل سہ پہراسلام آبادپہنچیں گے۔امریکی نمائندہ خصوصی کی کل شام دفترخارجہ میں ملاقاتیں طےکی گئی ہیں۔زلمےخلیل زاداورلیزاکرٹس کل وفودکی سطح پرملاقاتیں کریں گے،۔واضح ہو کہ اس سےقبل زلمےخلیل زادنے15جنوری کوپاکستان پہنچناتھا۔زلمےخلیل زادکادورہ پاکستان4بار ری شیڈول کیاجاچکاہے۔