زیورات جنہیں آنکھوں کے ”اندر“ پہنا جاسکتا ہے

نیویارک میں پارک ایونیو لاسک سرجری کے ایک ماہر ڈاکٹر ایمِل چائن نے ایک خاتون کی آنکھ کے سفید حصے پر 3 ملی میٹر چوڑا پلاٹینم سے بنا ایک ستارہ لاسک سرجری کے ذریعے پیوست کیا ہے۔ خاتون نے آپریشن کو غیرتکلیف دہ بتایا اور کہا کہ انہیں آنکھ بند کرتے اور کھولتےوقت کسی تکلیف کا احساس نہیں ہوتا۔اس زیور کی موٹائی صرف ایک ملی میٹر ہے جسے آنکھ کی فطری خمیدگی کے لحاظ سے تیار کیا ہے اور تین دن بعد ایسا محسوس ہوتا ہے کہ گویا وہ آنکھ میں موجود ہی نہیں ہے۔ اس کےلیے آنکھ کے ایک مقام پر ہلکا سا گڑھا بنایا گیا اور اس میں زیور فٹ کردیا

گیا اور تین دن میں معمولی زخم مندمل ہوگیا۔ڈاکٹر ایمل کے مطابق انہیں اس کام کا 20 سالہ تجربہ حاصل ہے اور آنکھ میں زیور لگانے سے کسی قسم کی کوئی الرجی نہیں ہوتی کیونکہ پلاٹینم میں کچھ تبدیلیاں کرکے اسے طبی معیار کا بنایا گیا ہے۔ وہ آنکھ میں دل اور ستارہ شکل کے زیور چسپاں کرتے تھے اور اگر کوئی اسے نکلوانا چاہے تو اس میں صرف پانچ منٹ لگتے ہیں اور زیور آنکھ سے باہر آجاتا ہے۔ڈاکٹر ایمل کے مطابق یہ خالص کاسمیٹک سرجری کا عمل ہے جو ایک مہنگا عمل ہے۔ آنکھوں میں پہنی جانے والے خاص جیولری ہالینڈ میں بنائی جاتی ہے تاہم ان کے بارے میں مشہور ہے کہ اگر مشہور حسین خواتین ان سے ملاقات کرتی رہیں تو وہ مفت میں بھی سرجری کرسکتے ہیں۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.