عرب شہری نے انٹرنیٹ پر اچانک اس کی بیگم کی جانب سے دیا گیا اشتہار دیکھ لیا، اس میں کیا لکھا تھا؟ دیکھ کر بڑا جھٹکا لگ گیا، فوراً بھاگتا ہوا اپنے گھر پہنچا کیونکہ۔۔۔

دبئی میں مقیم ایک کویتی شہری کو انٹرنیٹ کے ذریعے معلوم ہوا کہ اس کے گھر کا سامان برائے فروخت تھا اور رابطے کے لئے اس کی اہلیہ کا فون نمبر بھی اشتہار میں درج تھا۔ جب یہ شخص بھاگم بھاگ بھر پہنچا توپتا چلا کہ یہ کوئی مذاق نہیں تھا کیونکہ اس کی اہلیہ واقعی گھر کا سارا سامان بیچنے کو تیار بیٹھی تھی۔ وہ تو اس بات کے لئے بھی پوری طرح تیار تھی کہ یہ شخص گھر

میں داخل ہی نا ہو سکی لہٰذا بار بار کی دستک کے باوجود اس نے دروازہ نہیں کھولا۔ جب اس شخص نے دیکھا کہ اس کا قیمتی فرنیچر، الیکٹرونکس اور دیگر اشیاءسب کچھ داﺅ پر لگا ہے تو پولیس کے پاس جا پہنچا اور اہلیہ کے خلاف سامان کی چوری کا مقدمہ درج کروا دیا۔

گلف نیوز کے مطابق کویتی شہری نے اپنی اہلیہ کے خلاف درج کروائے گئے مقدمے میں دعویٰ کیا کہ اس کا ایک لاکھ 80ہزار درہم کا فرنیچر، الیکٹرونکس اور دیگر قیمتی سامان اس کی اہلیہ نے چرالیا ہے۔ خاوند نے عدالت کی مدد سے دوبارہ دبئی مرینا میں واقع اپنے فلیٹ کا رخ کیا اور بچی کچھی اشیاءکو اپنے قبضے میں لیا۔ اس کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر عدالتی نمائندے کے ساتھ ہونے

کے باوجود اس کی اہلیہ نے دروازہ نہیں کھولا اور انہیں مایوس لوٹنا پڑا تھا۔ اس کا مﺅقف تھا کہ اس کی اہلیہ ایک عرصے سے اسے فلیٹ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دے رہی تھی لیکن بالآخر عدالت کی مدد سے وہ فلیٹ میں داخل ہونے میں کامیاب ہوا۔

اس جوڑے کی شادی 2013ءمیں ہوئی تھی لیکن مسلسل لڑائی جھگڑے اور بالآخر بیوی کی جانب سے سامان کی فروخت کی کوشش کے بعد شوہر نے طلاق کی درخواست دائر کردی ہے۔ پرائمری کورٹ کی جانب سے خاتون کو 10ہزار درہم کا جرمانہ کیا گیا تھا جبکہ دیوانی زرتلافی کے دعوے کے لئے کیس دبئی سول کورٹ کو بھیجا گیا تھا۔

دوسری جانب خاتون نے موقف اختیار کیا ہے کہ جس فرنیچر اور دیگر اشیاءکی چوری کا الزام اس پر لگایا گیا ہے وہ اس کی اپنی ملکیت ہے۔خاتون کا کہنا تھا کہ اس کے فلیٹ میں یہ سامان شادی سے قبل بھی موجود تھا لہٰذا شوہر کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.