"ایک بات پوچھوں مارو گے تو نہیں؟”آرمی ایکٹ میں ترمیم کی خبروں پر حامد میر بھی میدان میں آگئے
بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو سہولت دینے کیلئے آرمی ایکٹ میں تبدیلی کی خبر پر سینئر صحافی حامد میر نے بڑے سوال اٹھادیئے۔کہتے ہیں کہ آرمی ایکٹ میںترمیم کرکے کلبھوشن کو ریلیف دیا جا رہا ہے یاپھر مودی کو؟
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر لکھاکہ ”ایک بات پوچھوں مارو گے تو نہیں؟سید علی گیلانی خط لکھ رہے ہیں کہ ہندوستان کے ساتھ شملہ معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کرو لیکن یہاں تو کلبھوشن کو اپیل کا حق دینے کیلئے آرمی ایکٹ بدلا جا رہا ہے یہ ریلیف کلبھوشن کو دیا جا رہا ہے یا مودی کو؟مودی نے ابھی تک کشمیریوں کو کیا ریلیف دیا ہے؟“
یاد رہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو اپیل کا حق دینے کیلئے آرمی ایکٹ میں ترمیم کا فیصلہ کیا گیا ہے ،حکومت نے آرمی ایکٹ میں ترمیم کا ڈرافٹ بھی تیار کر لیا۔ہم نیوزکے مطابق ترمیم کے بعد کلبھوشن یادیو کو سزا کےخلاف ہائیکورٹ میں اپیل کا حق ملے گا، ذرائع کا کہناہے کہ ترمیم کامقصد فوجی عدالتوں کے فیصلوں کےخلاف اپیل کاقانونی طریقہ طے کرناہے۔
دوسری جانب سید علی گیلانی نے گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کو ایک خط لکھ کر کہا تھا کہ پاکستان ریاستی سطح پر اقدامات اٹھائے اور بھارت کے ساتھ کشمیر سے متعلق تمام معاہدے منسوخ کردے۔