نئی حکومت بنتے ہی سیاسی معاملات کیلئے جوڑ توڑ شروع۔۔۔۔حکمت عملی طے کرنے کیلئے اسد عمر کو کونسا کام دے دیا گیا؟ تازہ ترین خبر آگئی

متوقع حکمران جماعت نے سیاسی محاذ کے ساتھ معاشی محاذ پر بھی ہنگامی تیاری شروع کر دی ہے،سیاسی معاملات کیلئے جوڑ توڑ کرنے والی سیاسی ٹیم سے معاشی ٹیم کو علیحدہ کر دیا گیاہے،متوقع وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کو صرف معاشی حکمت عملی طے کرنے کا ٹاسک دیاگیاہے ،

اسد عمر نے گورنر اسٹیٹ بینک ،چیئرمین ایف بی آر ،وزارت خزانہ،محکمہ خزانہ کیلئے ٹیم کی تلاش شروع کر دی ہے،ذرائع کے مطابق اسد عمر سب سے پہلے گورنر اسٹیٹ بینک کی تبدیلی کے خواہاں ہیں تاکہ مالیاتی معاملات میں سابق حکومت کا اثر ورسوخ کم کیا جا سکے ،اسد عمر سمیت تحریک انصاف کی اعلی قیادت اس امر پر متفق ہے کہ موجودہ گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ کو سابق وزیر خزانہ

کی خاص اشیر باد حاصل تھی اور وہ پاناما کیس کے معاملات میں دستاویزات کی فراہمی میں سرگرمی نہیں دکھاتے رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق نئے گورنر اسٹیٹ بینک کی تلاش کیلئے سابق گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر عشرت حسین کا مشورہ بھی لیا جا رہا ہے ، حال ہی میں نئی چیئرپر سن ایف بی آر کی تعیناتی کی گئی ہے اور ذرائع کے مطابق موجودہ چیئر پرسن ایف بی آر کی تبدیلی کا امکان کم ہے

اور موجودہ خاتون چیئرپرسن ایف بی آر کو ہی کام کا موقع دیا جائے گا ۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کا کہنا ہے کہ 200 کمپنیاں حکومتی تحویل سے نکالی جائیں گی اور بڑے پیمانے پر نجکاری کی جائے گی۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر

نے غیر ملکی جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت میں آنے کے بعد بڑے پیمانے پر نجکاری کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان آئی ایم ایف پر غور کر رہا ہے۔ 200 کمپنیاں حکومتی تحویل سے نکالی جائیں گی۔ کارپوریشنز کو نجی شعبے کے زیر انتظام ویلتھ فنڈ

کے حوالے کیا جائے گا۔اسد عمر کا کہنا تھا کہ پہلے 100 دن میں کمپنیز کو ویلتھ فنڈ کے حوالے کیا جائے گا۔ فنڈ کا مقصد کارپوریشنز کے نقصانات اور قرضوں کو کم کرنا ہوگا۔اپنے انٹرویو میں انہوں نے مزید کہا کہ نئی حکومت کو یہ حکمت عملی اقتدار میں آتے ہی بنانی ہوگی۔ ویلتھ فنڈ کے قیام سے آئی ایم ایف کو قائل کرنے میں مدد ملے گی۔اسد عمر کا کہنا تھا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے بھی قرضے لینے پر غور کر رہے ہیں۔ ’سکوک بانڈز کے اجرا اور سعودی عرب سے خام تیل کی قیمتیں مؤخر کرنے پر بھی غور ہوگا‘۔(ف،م)

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.