” اگر ہم نہ اہل تو آپ نااہل ترین رہے “ قومی اسمبلی میں اسد عمر نے ذ و معنی جملہ کہہ دیا ، ہر کوئی مسکرانے لگا
سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے بلاول بھٹو زرداری کو قومی اسمبلی میں اپنی تقریر کے دوران خوب تنقید کا نشانہ بنایا اور ماضی میں پیپلز پارٹی کی حکومت میں معیشت کے اعدادو شمارت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ” بلاول نے کہا کہ وزیر خزانہ کیونکہ بدل دیئے گئے ہیں اس لیے حکومت نے اپنی ناکامی کا اعتراف کر لیاہے ، تو بلاول صاحب آپ کی حکومت میں تو چار سورما وزیر خزانہ بدلے گئے ، ، ایک ایک ناکام ہوتا رہا اور ایک ایک گھر جاتا رہا ۔
اسد عمر نے اپنی تقریر کا جاری رکھا اور کہا کہ ” بلاول صاحب اگر ہم نااہل اور ناکام ہیں تو آپ نااہل ترین تھے ، کیا آپ ناکام ترین تھے “۔اسد عمر کا یہ جملہ سن کر حکومتی اراکین نے ڈیسک بجانا شروع کر دیئے جبکہ متعدد اراکین کے چہرے پر معنی خیز مسکراہٹ تھی تاہم اسد عمر بھی اپنے اس جملے کے بعد زیر لب مسکرائے ۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسد عمر نے بلاول بھٹو زرداری کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اس ملک کے اندرغربت ہے،مہنگائی ختم ہونی چاہیے،زرداری صاحب کے دور حکومت میں افراط زر12.3 فیصد تھی،بلاول بھٹو نے کہا کہ نااہل اورناکام حکومت ہے،انھوں نے الزام لگایا کہ تحریک انصاف نے معاشی قتل کردیاہے، میں نے کبھی بلاول کوغدارنہیں کہا،مجھے خوشی ہے بلاول بھٹو زرداری نے اردو میں تقریرکی۔
انہوں نے کہا کہ موازنہ کیا جائے تو ترقی کی رفتار صفراعشاریہ 4 تھی،پیپلزپارٹی کی حکومت میں زرداری صدرتھے، بلاول بھٹو کے الزامات پرسوچا کہ ذراحقائق سے پردہ اٹھاوں،زرداری صاحب کے دور حکومت میں افراط زر 12.3 فیصد تھی،زرداری حکومت کے 5 سال تک اوسط بجٹ کا خسارہ 7 فیصد تھا، پیپلزپارٹی کی 5 سال میں ترقی کی رفتار 2.7 فیصد رہی، پاکستان کی تاریخ میں ترقی کی اتنی سست رفتار کبھی نہیں رہی، بلاول کو کسی نے نہیں بتایا کہ انکی حکومت میں معیشت کی ترقی کی رفتار2.8 فیصد تھی۔
اسد عمر کا کہناتھا کہ ان کو قرضوں کی بڑی فکر ہے کہ قرضے بڑھ رہے ہیں ،پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں قرضوں میں 135 فیصد اضافہ ہوا، عوام کے سامنے سچ بولیں ، کوئی آسان حل نہیں ، مشکل فیصلے کیے ہیں اور آگے بھی کرنے ہیں،تحریک انصاف مختلف مافیاز کے سامنے کھڑی ہے ، پیپلزپارٹی کی حکومت میں ایف بی آر کے اہداف میں 8 فیصد کمی ہوئی ۔