آپ ﷺ کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کر سکتے۔۔ ججز نے فیصلہ قانون کے مطابق دیا۔۔ ہمیں مجبور نہ کیا جائے ورنہ!! وزیراعظم نے عوام سے اپیل کر دی
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ آسیہ بی بی کیس کے فیصلے کے بعد اعلی عدلیہ اور عسکری قیادت کیخلاف استعمال کی گئی زبان قابل مذمت ہے، پاکستان مدینہ کی ریاست کے بعد دوسرا ملک ہے جو اسلام کے نام پر بنا، پاکستان کا آئین اور قانون قرآن کے تابع ہے، ججز نے اس قانون اور آئین کے تحت ہی فیصلہ دیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے قوم سے خطاب کیا گیا ہے۔ اپنے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے آسیہ بی بی کیس فیصلے کے بعد اعلی عدلیہ اور عسکری قیادت کیخلاف استعمال کی جانے والی زبان کی شدید مذمت کی ہے۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ایسے ملک یا حکومت نہیں چل سکتی۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان مدینہ کی ریاست کے بعد دوسرا ملک ہے جو اسلام کے نام پر بنا، پاکستان کا آئین اور قانون قرآن کے تابع ہے، ججز نے اس قانون اور آئین کے تحت ہی فیصلہ دیا۔
ججز اور آرمی چیف کو قتل کرنے کی دھمکیاں دینا اسلام نہیں ہے۔ وزیراعظم نے عوام سے اپیل کی ہے کہ ایسے عناصر کی باتوں میں نہ آیا جائے۔ یہ اسلام کی خدمت کرنے کی بجائے اپنے ووٹ بنانے کی کوشش میں ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پرجوزبان استعمال ہوئی اس پر آپ سے بات کرنے پرمجبورہوں۔ جوججزنے فیصلہ دیا وہ آئین کے مطابق دیا ہے۔
ہم نے پہلی بار او آئی سی میں معاملہ اٹھایا اور یو این میں معاملہ اٹھایا۔ کسی کاایمان اس وقت تک مکمل نہیں ہوتاجب تک نبی کریم ﷺسےعشق نہیں کرتا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہٰ وسلم کی شان میں گستاخی آزادی رائے نہیں۔ ہم نبی کریم ﷺکی شان میں کسی قسم کی گستاخی نہیں دیکھ سکتے۔ تاہم آسیہ بی بی کیس پر ججز نے آئین و قانون کے مطابق فیصلہ دیا ہے۔
پاکستان کا آئین و قانون قرآن کے تابع ہیں۔ سپریم کورٹ کے فیصلے پرچھوٹے سے طبقے نے ردعمل دیا ہے۔ مدینہ کی ریاست کے بعد پاکستان واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر بنا۔ اسلام کے نام پر بننے والے ملک میں کوئی قانون اسلام کے منافی نہیں ہوسکتا۔ بعض لوگ فوج اور جرنیلوں کوکہہ رہے ہیں کہ آرمی چیف کیخلاف بغاوت کریں۔ فیصلے کے بعد بعض لوگ کہہ رہے ہیں کہ سپریم کورٹ کےججرواجب القتل ہیں۔
جوزبان استعمال کی گئی کون سی حکومت چل سکتی ہے۔ اس معاملے میں حکومت کا کیا قصورہے۔ سپریم کورٹ کے ججوں نے جو فیصلہ دیا وہ آئین کے مطابق ہے۔ یہ لوگ کوئی اسلام کی خدمت نہیں کررہے،یہ ملک دشمن عناصراس قسم کی باتیں کرتے ہیں۔ اپنی سیاست اور ووٹ بینک کے چکر میں ملک کے خلاف کام نہ کریں۔ ملک دشمن عناصرایسی باتیں کرتے ہیں کہ ججوں کوقتل کردوفوج میں بغاوت ہوجائے۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ریاست کومجبور نہ کریں کہ وہ ایکشن لینے پر مجبور ہو جائے، ریاست لوگوں کی جان ومال کی حفاظت کرے گی، ہم کوئی توڑ پھوڑ نہیں ہونے دیں گے، امن و امان کی صورتحال کسی صورت خراب نہیں ہونے دیں گے۔