"دل کرتاہے عثمان بزدارکوگودمیں اٹھاکرپیارکروں -” مسلم لیگ ن کے قریبی شخص نے عثمان بزدار کی کیسے تعریف کر دی

سابق چیئرمین پی ٹی وی عطاء الحق قاسمی نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف سے میرا محبت کا تعلق ہے جو ہمیشہ رہے گا۔ میں آج بھی میاں صاحب سے محبت کرتا ہوں اور آئندہ بھی میاں صاحب سے محبت کروں گا۔ چاہے کچھ بھی ہو جائے یہ محبت کا تعلق ختم نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ میری میاں صاحب سے ملاقات بہت کم ہوتی تھی لیکن مریم اورنگزیب روزانہ کی بنیاد پر میاں صاحب سے ملتی تھیں۔جب سے میاں صاحب پر مصیبت آئی

میں نے کئی مرتبہ ان سے ملاقات کی کوشش کی،اڈیالہ جیل بھی گیا لیکن ان سے ملاقات نہیں ہو سکی۔ مریم اورنگزیب نے اپنے اوپر سچ نہ بولنے کی پابندی عائد کی ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ تقرری کے معاملے میں بھی نواز شریف کو ہی پھنسانا چاہتے تھے۔ان لوگوں نے مجھے ذلت دینے کی کوشش کی لیکن لوگوں نے مجھے عزت دی ، میں آج جہان بھی چلا جاؤں میرے ساتھ لوگ سیلفیان بنواتے ہیں، میرے آٹو گراف لیتے ہیں۔میں مر بھی جاؤں گا تو میری کتابیں میری شہادت دیتی

رہیں گی۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے متعلق عطاء الحق قاسمی نے کہا کہ وہ اتنے سادہ ہیں ، دل کرتا ہے میں ان کو گود میں اُٹھا کر پیار کروں۔ مجھے عثمان بزدار بہت پیارے لگتے ہیں ، وہ کسی کا کچھ نہیں بگاڑتے، میرا دل کرتا ہے کہ میں ان کو جپھی ڈالوں ، ان کو پیار کروں ۔ وہ ایک شریف آدمی ہیں جو نہ تو سیاست کر رہے ہیں ، پتہ نہیں کھانا بھی کھاتے ہیں یا نہیں۔سابق چئیرمین پی ٹی وی عطاءالحق قاسمی ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب کے

خلاف بول اُٹھے۔ نجی ٹی وی چینل کو دئے گئے انٹرویو میں عطاء الحق قاسمی نے کہا کہ مجھے غیر قانونی تقرری کیس میں پھنسایا گیا ہے۔ عطاءالحق قاسمی نے کہا کہ مریم اورنگزیب جھوٹی ہیں اور کسی سے مخلص نہیںہیں۔ مریم اورنگزیب نے میرے خلاف جھوٹا کیس بنایا۔ مریم اورنگزیب کو نہ میرا پتہ تھا کہ عطاء الحق قاسمی کون ہے اور نہ ہی کسی اور صحافی کا۔انہوں نے مجھے تیور دکھائے ، لیکن انہیں علم نہیں تھا کہ تیور اُسے دکھائے جاتے ہیں جسے نوکری کا شوق ہو اور میرا ایسا کوئی شوق نہیں تھا۔ یہی وجہ تھی کہ میری اور ان کے درمیان کھچاؤ پیدا ہو گیا۔ مریم اورنگزیب بہت جھوٹ بولتی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک سازشی ٹولے نے میاں نواز شریف کو پوری طرح گھیر رکھا ہے۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.