’ایٹم بم کے حملے کی صورت میں یہ چیز کھا لی جائے تو آپ کو تابکاری اثرات سے بچا سکتی ہے‘ وہ بات جو کسی دن آپ کی زندگی بچاسکتی ہے
شا م میں حکومتی فوج اور اس کی اتحادی روسی افواج کی طرف سے مبینہ طور پر کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے ردعمل میں امریکہ کے متوقع حملے کو حربی ماہرین تیسری عالمی جنگ کا پیش خیمہ قرار دے رہے ہیں اور صورتحال کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ روسی ٹی وی چینلز نے اپنے شہریو ں کو ایٹمی جنگ کے لیے تیار کرنا شروع کر دیا ہے۔ میل آن لائن
کے مطابق گزشتہ روز روس کے حکومتی ٹی وی چینل ”روسیا 24نیوز“ نے ممکنہ ایٹمی جنگ کے سنگین خطرے کے پیش نظر اپنی ایک رپورٹ میں شہریوں کو ایٹمی حملے سے بچنے کی تدابیر سے آگاہ کیا۔ ٹی وی چینل نے اپنے ناظرین کو بتایا کہ انہیں ایٹمی جنگ میں محفوظ رہنے کے لیے چاول ذخیرہ کر لینے چاہئیں کیونکہ چاول 8سال تک ذخیرہ کیے جا سکتے ہیں۔ٹی وی اینکر نے ناظرین کو
آئیوڈین خصوصی طور پر اپنے ساتھ رکھنے کی ہدایت کی۔ اس کا کہنا تھا کہ آئیوڈین ایٹمی تابکاری سے بچانے کے لیے بہترین چیز ہے۔ایٹمی حملے کی صورت میں اگر آئیوڈین کھا لی جائے تو یہ انسان کو تابکاری اثرات سے بچا سکتی ہے۔
اس کے علاوہ ڈبوں میں پیک گوشت اور مچھلی بھی محفوظ کر لیں جو کہ 2سے پانچ سال تک استعمال کی جا سکتی ہے۔ ٹی وی میزبان الیگزے کیزاکوف کا کہنا تھا کہ ”زیرزمین بنکروں میں زندگی بہت مشکل ہو گی چنانچہ اس کے لیے شہریوں کو ابھی سے تیاری کر لینی چاہیے۔ اپنی زیرزمین بچاﺅ کی جگہ پر نمک، چینی اور خشک دودھ بھی ذخیرہ کر لینا چاہیے کیونکہ اس کے بغیر بھی گزارہ
ممکن نہ ہو گا۔ “ دوسری طرف ماہرین کا کہنا ہے کہ ایٹمی حملے کی صورت میں پانی کا وافر ذخیرہ سب سے زیادہ اہمیت کا حامل ہو گا۔ یہ وہ پہلی چیز ہے جسے محفوظ کرنے کے متعلق سوچا جانا چاہیے۔اس کے علاوہ ادویات کا ذخیرہ کرنا بھی بہت اہم ہے۔