اس عورت کے سر میں سوراخ تھا اور اس نے موت کے بعد ایک بچے کو جنم دیا , سائنسدانوں نے قبر میں سے ایک ایسا معمہ ڈھونڈ نکالا جو آج تک کسی کو معلوم نہیں تھا
اٹلی میں قرون وسطیٰ کی ایک خاتون کی باقیات دریافت ہوئی ہیں جن کے تجزئیے سے ایسے انکشافات ہوئے کہ ماہرین بھی دنگ رہ گئے۔ میل آن لائن کے مطابق اٹلی کے علاقے ایمولا کے ایک قدیم ترین قبرستان میں کھدائی کے دوران یہ قبر دریافت ہوئی جس میں اس خاتون کی باقیات موجود تھیں۔ اس کے ساتھ ایک نوزائیدہ بچے کی باقیات بھی ماہرین کو ملیں۔ ان کے ٹیسٹ کرنے کے بعد ماہرین نے یہ حیران کن انکشاف کیا ہے کہ اس بچے کو خاتون نے اپنی موت اور تدفین کے بعد جنم دیا تھا۔
اٹلی کی یونیورسٹی آف فیریرا اور بولگنا یونیورسٹی کے ماہرین نے ان باقیات کے ٹیسٹ کیے ہیں۔ ان ماہرین کا کہنا ہے کہ” خاتون کا تعلق 7ویں اور 8ویں صدی عیسوی سے ہے۔موت کے وقت اس کی عمر 25سے 35سال کے درمیان تھی اور وہ 7سے 8ماہ کی حاملہ تھی جب اس کی موت واقع ہوئی۔ اس کی کھوپڑی میں ایک سوراخ بھی تھا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ کسی دماغی مرض کا شکار تھی اور طبی ماہرین نے اس کے دماغ کا آپریشن کیا تھا۔کسی ڈرِل نما آلے سے یہ سوراخ خاتون کی موت سے کم از کم ایک ہفتہ قبل کیا گیا۔“
ماہرین کے مطابق جس طریقے سے اس خاتون کے سر کی سرجری کی گئی اس طریقے کو Trepanationکہتے ہیں جو قدیم زمانوں میں رائج تھا۔اس زمانے میں حمل کے بگاڑ(Pregnancy Disorder)کا علاج بھی اسی طرح کیا جاتا تھا۔ یہ وہ مرض ہے جو آج بھی حاملہ خواتین میں عام پائی جاتی ہے۔اس بگاڑ کو Eclampsiaکہا جاتا ہے جو آج بھی حاملہ خواتین میں موت کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ یہ بیماری حمل کے 20ویں ہفتے کے بعد لاحق ہوتی ہے اور اس میں حاملہ خواتین کا فشار خون بہت بلند ہو جاتا ہے۔ “