یہ وہ تین لوگ تھے جنھوں نے مجھے ٹکٹ کی پیشکش کی اور ساتھ فنڈز کی فائل بھی۔۔۔۔عائشہ گلا لئی نے مسلم لیگ (ن) کے تین بڑے نام لے لیے

Dhfio
پاکستان تحریک انصاف کی قیادت پر سنگین الزامات عائد کرنے کے بعد منحرف خاتون رہنما اور رکن قومی اسمبلی عائشہ گلا لئی نے توپوں کا رح مسلم لیگ (ن ) کی جانب موڑ دیا ۔ گزشتہ دنوں انھوںنے میڈیا پر الزام عائد کیا کہ مسلم لیگ (ن)کی قیادت نے ان سے رابطہ کیا اور سینیٹ کی ٹکٹ کی پیشکش کی ۔ اور اس کے بدلے میں فوج مخالف بیانات دینے کو کہا۔ تاہم میں نے یہ پیشکش یہ کہہ کر ٹھکرا دی کہ ایک فوج ہی ہے جس کی قربانیوں کی وجہ سے یہ ملک قائم و دائم ہے۔ ملکی سلامتی کے تمام بڑے فیصلے فوج کر رہی ہے ۔ شہید اپنے لہو کی قیمت پر ملکی سرحدوں کی حفاظت کررہے ہیں۔ سیاستدانوں کو تو اقتدار کی لالچ اور ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنے سے ہی فرصت نہیں ۔ اس پرمسلم لیگ (ن)نے ان کے الزامات کا جواب طعن و تشنیع سے دیا اور انھیں کہا کہ آپ کا اتنا سیاسی قد کاٹھ ہی نہیں کہ آپ کو سینیٹ کی ٹکٹ دی جائے۔ آپ کی پہچان صرف گندے

میسجز ہیں۔ مسلم لیگ (ن)کے پاس سینیٹ کی ٹکٹ کےلئے قدآور اور قابل لوگوں کی لائن لگی ہوئی ہے۔ اس پر عائشہ گلا لئی نے اپنے الزامات کو مزید واضح کیا ہے ۔نجی ٹی وی چینل نیو نیوز پر انھوںنے اپنی گفتگو کے دوران بتایا کہ مجھے سینیٹ کی ٹکٹ ہی نہیں بلکہ ایم این اے کے پارٹی فنڈز کی بھی پیشکش کی گئی۔انھوںنے کہا کہ مجھ سے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اورسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے شیخ آفتاب سے رابطہ کرنے کو کہا ۔جب میں نے شیخ آفتاب سے رابطہ کیا تو انھوںنے کہا کہ پارٹی فنڈز کی فائل وزیراعظم کی میز پر پڑی ہے۔ فنڈز منظور بھی ہو گئے ہیں لیکن آپ کو مسلم لیگ (ن) کے ایک لیڈر سے ملنا ہو گا۔ عائشہ گلا لئی کہتی ہیںکہ مجھے مسلم لیگ (ن)میں کوئی دلچسپی تھی نہ میں کسی (ن)لیگی سے ملنا چاہتی تھی۔ میں حیران تھی کہ جو پارٹی فنڈز تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کو جاری نہیں کیے گئے۔اور نہ ہی پیپلزپارٹی کے ایم این ایز کو دیے جارہے ہیں ان کی پیشکش مجھے کیوں جا رہی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.