سابق سربراہ پنجاب فوڈ اتھارٹی عائشہ ممتاز کے وارنٹ جاری
جوڈیشل مجسٹریٹ نے پنجاب فوڈ اتھارٹی کی سابق ڈائریکٹر اور ایڈمنسٹریٹر عائشہ ممتاز ، فوڈ اتھارٹی کے تین افسران اور 5 پولیس افسران کی گرفتاری کا حکم ، ڈی جی آئی جی آپریشنزز لاہور کو24 جنوری کو گواہوں کو عدالت کے روبرو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ نے پنجاب فوڈ اتھارٹی کی سابق ڈائریکٹر عائشہ ممتاز، پنجاب فوڈ اتھارٹی کے 3 افسران اور تھانہ باغبانپور ہ کے 5 پولیس افسران کو گرفتار کرنے کا حکم جاری کر دیا، عدالت نے گرفتاری کا مراسلہ ڈی آئی جی آپریشنز کو بھجوا دیا ہے ، مراسلہ ملنے کے بعد پولیس حکام نے افسران کے خلاف کاررائی کے لیے اقدامات شروع کر دیئے ہیں۔ تمام سرکاری افسران کی گرفتاری کے احکامات جوڈیشل مجسٹریٹ ملک عظمت اللہ نے جاری کیے ہیں۔ دوسری جانب عدالت نے حکم دیا کہ ڈی آئی جی آپریشنز لاہور اس کیس کے گواہوں کو24 جنوری کو عدالت کے روبرو پیش کریں۔
واضح رہے کہ 31 جولائی 2015 کو بھی پنجاب فوڈ اتھارٹ کی ڈائریکٹر عائشہ ممتاز کے خلاف آپشن ریسٹورنٹ کے مالک کی جانب سے 20 لاکھ ہرجانے کی درخواست دائر کی گئی تھی جس پر ایڈیشنل سیشن جج نے رپورٹ طلب کر لی تھی، درخوست میں مو¿قف اختیار کیا گیا تھا کہ عائشہ ممتاز نے محکمہ فوڈ کے دیگر افسران کے ہمراہ ہوٹل کو سیل کر دیا جس کی وجہ سے ہوٹل میں موجود مچھلیاں ہلاک ہوگئیں جن کی مالیت 20 لاکھ کے لگ بھگ بنتی ہے، محکمہ فوڈ اپنے ہی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے کیونکہ اگر ہوٹل کو سیل کر بھی دیا گیا ہے تو کم از کم مچھلیوں کی حفاظت کی اجازت دی جانی چاہیے تھی۔