’2 سال تک میرا اپنا باپ مجھے زیادتی کا نشانہ بناتا رہا ہے۔۔۔‘ نوجوان لڑکی نے ایسا انکشاف کردیا کہ جان کر آپ بھی کہیں گے قیامت بہت قریب آگئی
بچوں سے جنسی زیادتی کی خبریں تو دنیا بھر سے گاہے آتی رہتی ہیں لیکن ایک برطانوی لڑکی نے اپنے سگے باپ کے ہاتھوں اتنی کم عمری میں جنسی زیادتی کا شکار ہونے کی ایسی کہانی دنیا کو سنا دی ہے کہ انسانیت ہی شرمسار ہو کر رہ جائے۔ میل آن لائن کے مطابق 17سالہ شینٹیلے تھامس نامی اس لڑکی نے بتایا ہے کہ ”میرے باپ نے مجھے 6سال کی عمر میں پہلی بار جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ اس کے بعد دو سال تک میں اس کے پاس رہی اور وہ مجھے جنسی و جسمانی تشدد کا نشانہ بناتا رہا۔“
شینٹیلے کا کہنا تھا کہ ”میرے ماں باپ کی علیحدگی کے بعد مجھے سوشل سروسز والوں نے کیئرسنٹر بھیج دیا۔ جب میں 6سال کی ہوئی تو میرا باپ مجھے واپس گھر لے آیا۔ اس نے کیئرسنٹر والوں کو یقین دلایا کہ وہ میرا بہت خیال رکھے گا، لیکن اس نے مجھے واپس لاتے ہی اسی رات جنسی زیادتی کا نشانہ بناڈالا۔ ان دو سالوں میں وہ مجھے بیلٹ سے مارتا۔ میرے منہ میں سرخ مرچیں بھر دیتا اور مجھے یخ بستہ پانی میں بیٹھائے رکھا۔ ہر حوالے سے وہ مجھے تشدد کا نشانہ بناتا تھا۔ 8سال کی عمر میں ایک بار پھر میں فوسٹر کیئر میں چلی گئی۔ 2015ءتک میں 40مختلف فوسٹر کیئرز میں رہی اور یہ سال میرے لیے باپ کے ساتھ گزارے ان2سالوں سے بھی زیادہ اذیت ناک تھے۔“
رپورٹ کے مطابق 2015ءمیں شینیٹلے نے اپنے باپ اروین سیلان کے خلاف جنسی زیادتی کا مقدمہ درج کرادیا۔جب پولیس نے اس درندے کو گرفتار کیا تو شینٹیلے کو معلوم ہوا کہ اس کے باپ کے خلاف 2004ءمیں بھی ایک کم سن لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کی رپورٹ درج کروائی گئی تھی۔ اس کے علاوہ بھی اس کے خلاف کئی لڑکیوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کی شکایات رجسٹرڈ تھیں۔ پولیس نے اروین سیلان کو عدالت میں پیش کر دیا جہاں سے اب اسے 22سال قید کی سزا سنا کر جیل بھیج دیا گیا ہے۔