’میں نے اپنے بچے پر تشدد کرنا شروع کردیا تاکہ میرا شوہر مجھ سے نفرت کرے اور پھر۔۔۔‘ پاکستانی خاتون کی ایسی کہانی کہ ہر آنکھ نم ہوجائے
اولاد کی مرضی کے بغیر ان کی شادی کر دینا ہمارے معاشرے میں عام پایا جانے والا مسئلہ ہے۔ یہ بیہودہ حرکت کرنے والے والدین کو شاید احساس ہی نہیں ہوتا کہ اس طرح کے فیصلوں کے نتائج کیا ہو سکتے ہیں۔ ایسے والدین کو اس مظلوم خاتون کی کہانی ضرور پڑھنی چاہئیے جس نے کم عمری کی شادی کے باعث اپنے ساتھ پیش آنے والے اندوہناک واقعات ویب سائٹ ’پڑھ لو‘ پر شائع ہونے والی ایک خصوصی تحریر میں بیان کر دئیے ہیں۔
یہ خاتون بتاتی ہے کہ ’’میری شادی 13 سال کی عمر میں کر دی گئی تھی، جب مجھے شادی کا مطلب بھی معلوم نہیں تھا۔ میں زبردستی کے اس تعلق کے لئے خود کو کبھی تیار نا کر پائی اور یوں ہمیشہ اپنے شوہر سے نجات پانے کے لئے کوشاں رہی۔ میری ہر ممکن کوشش رہی کہ وہ خود ہی مجھ سے نفرت کرنے لگے اور
مجھے طلاق دے دے اور اس کے لئے میں آخری حد تک چلی گئی۔ میں نے اپنے ہی بچے پر تشدد شروع کر دیا تا کہ اس کی تکلیف دیکھ کر میرا شوہر مجھ سے نفرت کرے۔ میں اسے بروقت دودھ نہیں پلاتی تھی اور اسے بلکتا ہوا چھوڑ دیتی تھی۔ مجھے اپنے شوہر سے بہت نفرت تھی لیکن سچ تو یہ ہے کہ مجھے اپنے بچے سے محبت تھی۔ میں تو بس اپنے شوہر سے طلاق چاہتی تھی جس کے لئے اپنے بچے پر بھی ظلم کیا۔ میری زبردستی کی شادی جس طرح افسوسناک رہی اسی طرح افسوسناک اس کا انجام بھی ہوا۔ بالآخر دو سال بعد مجھے طلاق ہو گئی اور میں واپس اپنے والدین کے گھر واپس آ گئی۔ ‘‘