جو لوگ بنی گالہ آئیں گے وہ یہ چیز نہیں لے کر آئیں گہ کیونکہ۔۔۔۔۔کپتان نے اپنے کھلاڑیوں پر کیا بڑی پابندی عائد کر دی؟ حیران کن خبر آ گئی
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان الیکشن میں فتح کے بعد مزید محتاط ہوگئے ہیں اور انہوں نے بنی گالا آنے والے رہنماﺅں پر موبائل فون اندر لانے پر پابندی عائد کردی ہے۔نجی ٹی وی نجی نیوز نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ
کچھ ہی روز میں باضابطہ طور پر پاکستان کے وزیر اعظم بن جانے والے عمران خان الیکشن میں فتح کے بعد محتاط ہوگئے ہیں اور انہوں نے سکیورٹی پروٹوکولز کو فالو کرنا شروع کردیا ہے۔ عمران خان نے بنی گالہ میں آنے والے رہنماﺅں کے موبائل فون لانے پر پابندی عائد کردی ہے ۔ عمران خان سے ملاقات کیلئے آنے والے رہنماﺅں کو فون باہر جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ عمران خان نے پارٹی رہنماﺅں کو موبائل فونز ڈرائنگ روم میں لانے سے بھی منع کردیا ہے۔دوسری جانب تحریک انصاف نے وفاق میں حکومت سازی کے لیے
بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) سے مددمانگ لی۔اسلام آباد میں تحریک انصاف کے وفد نے اختر مینگل سے ملاقات کی جس میں انہیں عمران خان سے ملاقات کی دعوت دی گئی۔پی ٹی آئی وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اخترمینگل نے کہا کہ اتحاد میں شمولیت کی دعوت پر تحریک انصاف کے وفد کا مشکور ہوں، پی ٹی آئی سے مثبت جواب ملا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے تحریک انصاف کے سامنے بلوچستان کے مسائل رکھے، لاپتا افراد کی بازیابی اور سی پیک پر عملدرآمد کا بھی مطالبہ کیا ہے لہٰذا ہمیں مثبت جواب ملا تو ساتھ دینے کو تیار ہیں۔
اختر مینگل کا کہنا تھاکہ ہم اس ملک کےحکمرانوں کے جلے ہوئے ہیں اس لیے احتیاط کریں گے، ہمارے مطالبات پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، لاپتا افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔بلوچستان کی وزارت اعلیٰ سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں کہ کسی کو وزیراعلیٰ نامزد کردیا جائے اور ہم آنکھیں بند کرکے حمایت کریں، جے یو آئی اتحادی ہے، حکومت یا اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ مل کر کرینگے۔
تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق نے مطالبات عمران خان کے سامنے رکھنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ عمران خان پہلے لیڈر ہوں گے جو بلوچستان کے مسائل حل کرینگے۔یار محمد رند نے کہاکہ اختر مینگل کے مطالبات عمران خان کے سامنے رکھیں گے، یقین ہے کہ عمران خان سے ملاقات کے بعد اختر مینگل کی جماعت اور ہم ساتھ چلیں گے۔واضح رہے کہ تحریک انصاف کو وفاق میں حکومت
بنانے کے لیے 137 نشستیں درکار ہیں جس کے لیے نمبر گیم جاری ہے۔تحریک انصاف کی قومی اسمبلی میں 116 نشستیں ہیں جب کہ اس کی اتحادی جماعت (ق) لیگ کی اس وقت 4 نشستیں ہیں، اسی طرح پرویز الٰہی کے اسپیکر پنجاب اسمبلی بننے کی صورت میں (ق) لیگ کو قومی اسمبلی کی دو نشستیں چھوڑنا پڑیں گی جب کہ تحریک انصاف کے چیئرمین بھی قومی اسمبلی کی 4 نشستیں چھوڑیں گے جس کے باعث پی ٹی آئی کو نمبر گیم پورا کرنے کے لیے آزاد امیدواروں سمیت دیگر جماعتوں کی حمایت درکار ہے۔(ذ،ک)