بڑے مسلمان ملک میں شدید بارش و طغیانی اپنے ساتھ اتنے دینار بہا لے گئی کہ پورے ملک میں کھلبلی مچ گئی
عراق کے مرکزی بنک کے گورنر نے انکشاف کیا ہے کہ گذشتہ ہفتے ہونے والی خوف ناک بارش نے ایک بنک میں موجود7 ارب عراقی دینار تلف کردیے۔
العربیہ کے مطابق عراقی مرکزی بنک کے گورنر علی العلاق نے پارلیمنٹ کے اجلاس کو بتایا کہ شدید بارش کے باعث بغداد میں ایک سرکاری بنک کی عمارت میں موجود7 ارب دینار ضائع کردیے۔ ان کا کہنا تھا کرنسی کے نوٹ یا تو پانی میں بہہ گئے یا وہ ناقابل استعمال ہوگئے ہیں۔خیال رہے کہ حالیہ ایام میں بغداد میں موسلا
دھاربارشیں ہوئی ہیں جن کے نتیجے میں بغداد پانی میں ڈوبا رہا ہے۔کسی بنک یا اس کی برانچ کی جانب سے نقدی کے ضائع ہونے کا دعویٰ نہیں کیا گیا۔ یہی وجہ ہے کہ علی العلاق کے دعوے پر کئی قسم کے سوالات بھی اٹھائے جا رہے ہیں۔بعض لوگوں نے اس خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے علی العلاق کے دعوے کو بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ لگتا ہے کہ یہ رقم کسی اور ذریعے سے بنک سے نکال کر غائب کی گئی ہے۔بارش محض بہانہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق گورنر علی العلاق کا کہنا ہے کہ بنک کی درخواست پر ضائع ہونے والی رقم کے متبادل کرنسی نوٹ مہیا کیے جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ جب حادثے کی صورت میں کرنسی ضائع ہوجائے تو اس کی متبادل رقم جاری کردی جاتی ہے۔ادھر عراقی پارلیمانی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ رافدین بنک کو بارش کے باعث10ارب دینار کا نقصان پہنچا ہے تاہم مرکزی بنک کے گورنر نے کہا کہ10 ارب دینار نہیں بلکہ بارش کے باعث7 ارب دینار ضائع ہوئے ہیں۔