برطانوی وزیر پر نوجوان لڑکی کو گندے میسجز بھیجنے کا الزام ، معاملہ منظر عام پر آیا تو اس کا کیا ’حشر‘ ہوا ؟ جان کر آپ کو بھی یقین نہیں آئے گا

اپنے حلقے کی نوجوان لڑکیوں کو غیر اخلاقی ٹیکسٹ میسجز بھیجنے والے برطانوی وزیر کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑگیا۔ 47 سالہ وزیر اینڈریو گرفتھس نے 28 سالہ لڑکی اموگن ٹریہارن اور اس کی سہیلی کو تین ہفتوں میں 2 ہزار غیر اخلاقی پیغامات بھیجے تھے ، وہ ان لڑکیوں سے یہ مطالبہ بھی کرتا رہا کہ اسے ڈیڈی بلایا جائے۔ خیال رہے کہ مغرب میں ڈیڈی یا شوگر ڈیڈی اس بڑی عمر کے شخص کو کہا جاتا ہے جو کسی نوجوان لڑکی کے ساتھ شادی کیے بغیر تعلقات قائم کرتا ہے اور اس کے عوض اسے پر تعیش زندگی فراہم کرتا ہے۔

اینڈریو گرفتھس برطانیہ میں ڈیپارٹمنٹ آف بزنس کے جونیئر وزیر تھے اور اپنے حلقے کی 2 نوجوان لڑکیوں کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑے ہوئے تھے۔

جمعہ کے روز ایک برطانوی اخبار نے بال بچے دار وزیر کی حرکتوں کی خبر چھاپ دی جس کے بعد پورے ملک میں ہنگامہ برپا ہوگیا اور اسے اپنے عہدے سے مستعفی ہونا پڑگیا۔

اپنے استعفیٰ میں اینڈریو گرفتھس نے لکھا کہ وہ اپنی حرکت پر سخت شرمندہ ہیں اور اپنی اہلیہ ، بچوں ، حکومت اور وزیر اعظم سے معافی مانگتے ہیں۔ انہوں نے اپنے ووٹرز سے بھی معافی مانگی اور کہا کہ وہ اپنے رویے میں تبدیلی کیلئے پروفیشنل مدد بھی حاصل کریں گے۔

اینڈریو گرفتھس اپنے حلقے کی ووٹر اموگن ٹریہارن کو بھیجے گئے پیغامات میں نہ صرف غیر اخلاقی گفتگو کرتے تھے بلکہ اپنے اندر چھپی ہوئی ہوس کا بھی کھل کر اظہار کرتے تھے اور نوجوان لڑکی سے برہنہ تصاویر اور اسی قسم کی حرکتوں کا تقاضہ کرتے رہتے تھے۔ وہ لڑکی کو یہ بھی کہتے پائے گئے کہ وہ اموگن اور اس کی سہیلی کو لندن لے آئیں گے اس کے بعد اپنی ’ مرضی‘ کریں گے۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.