بینگن چوری کے مقدمے میں گرفتار ملزم 9 سال بعد بری
معمولی نوعیت والے جرائم کے مقدمات صرف پاکستان میں ہی طوالت کا شکار نہیں ہوتے بلکہ ترقی یافتہ ممالک بھی اسی قسم کی قانونی پیچیدگیوں کے سبب مقدمات کا فیصلہ کرنے میں سالوں لگادیتے ہیں۔
اٹلی میں بھی ایسا ہی ایک انوکھا واقعہ پیش آیا جب چھوٹی سی چوری کے مقدمے کا حتمی فیصلہ 9 سال بعد آیا اور آخرکار ملزم کو رہائی کا پروانہ مل گیا۔ اٹلی میں بے روزگار شخص نے ایک بینگن چرایا جس پر اسے گرفتار کرلیا گیا۔49 سالہ شخص نے 2009 میں 20 سینٹ مالیت کا بینگن چوری کیا جس پر قانونی چارہ جوئی کے دوران 8000 یورو خرچ ہوئے یعنی ساڑھے گیارہ لاکھ پاکستانی روپے خرچ ہوئے۔
ابتدائی طور پر مقامی عدالت نے ملزم کو چوری کے مقدمے میں 5 ماہ قید اور 300 یورو جرمانے کی سزا سنائی، بعد ازاں اس سزا میں کمی کردی گئی جب کہ سزا میں کمی پر وکلاء نے فیصلے کو ملک کی سب سے بڑی کورٹ میں چیلنج کردیا جس پر فیصلہ آنے میں سالوں گزر گئے اور حال ہی میں کورٹ نے فیصلہ جاری کرتے ہوئے ملزم کو 9 سال بعد بری کردیا۔
عدالت نے معمولی نوعیت کے اس مقدمے کو سالوں چلانے اور 20 سینٹ کی چوری پر 8 ہزار یورو کا خرچہ آنے پر ماتحت عدالتوں پر برہمی کا اظہار کیا۔