استانی نے اپنے بھائی کیلئے طالبہ کا ہی رشتہ مانگ لیا، اہلخانہ کا انکار لیکن پھر ٹیچر نے طالبہ کو اپنے گھر بلایا اور ایسا قدم اٹھا لیا جس کے بارے میں کسی نے سوچا تک نہ ہوگا
کراچی کے علاقے کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں کوکن کالونی میں مذہبی تعلیم دینے والی خاتون نے اپنے بھائی کیلئے رشتہ سے انکار پر اپنی طالبہ کو قتل کرکے خودکشی کرلی۔
تفصیلات کے مطابق سالہ نسرین خالد، 16 سالہ طالبہ رابعہ کو قرآن کی تعلیم دینے کیلئے نارتھ ناظم آباد کے بلاک ’ایچ‘ میں واقع اس کے گھر گئی جہاں اس نے رابعہ کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا پھر خود کو بھی گولی مار لی، جس سے دونوں کی موقع پر ہی موت واقع ہوگئی۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) سینٹرل ڈاکٹر رضوان کا کہنا تھا کہ استانی نسرین خالد عالمہ تھی جو رابعہ کو قرآن کی تعلیم دیتی تھی۔ نسرین نے اپنے بھائی کی شادی کیلئے رابعہ کا رشتہ مانگا تھا، تاہم طالبہ کے والدین نے رشتے سے انکار کردیا تھا۔ تین روز قبل رابعہ کی کسی دوسرے شخص سے منگنی کرا دی گئی، جس پر نسرین کو شدید غصہ آیا اور اس نے یہ قدم اٹھایا۔
ڈسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) آپریشنز ویسٹ زون ناصر بخاری نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ تفتیش کاروں کو جائے وقوع سے 30 بور پستول کے چار خول ملے جبکہ پستول بھی قبضے میں لے لی گئی۔ رابعہ کو سر میں گولی ماری گئی جبکہ نسرین نے خود کو سینے میں گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کیا۔ پولیس کی جانب سے واقعے کی مزید تفتیش کی جارہی ہے جبکہ فائرنگ کے واقعے میں استعمال ہونے والا اسلحہ بھی برآمد کرلیا گیا ہے۔