آخر کار بھارت کی تینوں افواج بھی بول ہی پڑیں، مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا کہا؟ آپ بھی جانئے

پاک بھارت کشیدگی کی صورتحال میں پہلی بار بھارتی فوج کی جانب سے میڈیا کا سامنا کیا گیا ہے۔ بھارت کی تینوں مسلح افواج کے نمائندوں نے نئی دلی میں مشترکہ پریس کانفرنس کی لیکن تینوں افواج مل کر بھی پاکستان میں دہشتگردوں کے کیمپ کے ثبوت فراہم نہ کرسکیں۔ تینوں افواج کے نمائندوں نے پہلے سے لکھے ہوئے مختصر بیانات میڈیا کو پڑھ کر سنائے اور فوٹو سیشن کے بعد چلتے بنے۔

پریس کانفرنس میں سب سے پہلے ایئر فورس کے نمائندے ایئر وائس مارشل اے وی ایم کپور نے پہلے سے لکھا ہوا بیان پڑھا۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ 27 فروری 2019 کو صبح 10 بجے انڈین ریڈار نے بڑی تعداد میں پاکستانی طیاروں کو بھارتی حدود میں داخل ہوتے ہوئے دیکھا ۔ انہوں نے الزام دہرایا کہ انڈین ایئر فورس نے پاکستان کا ایف 16 طیارہ گرایا ہے لیکن اس بارے میں کوئی واضح ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہے۔ بھارتی ایئر وائس مارشل اے وی ایم کپور نے تسلیم کیا کہ پاک فضائیہ نے نہ صرف ان کا مگ 21 تباہ کیا ہے بلکہ اس کے پائلٹ کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ پاکستان ایئر فورس نے بھارت کی ملٹری انسٹالیشنز کو نشانہ بنایا ، ملٹری کمپاﺅنڈز میں پاکستانی بم گرے لیکن ان سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔ انہوں نے اس کے بھی کوئی شواہد پیش نہیں کیے۔ خیال رہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنی پریس کانفرنس میں واضح کیا تھا کہ پاکستان نے کارروائی میں کوئی ایف 16 طیارہ استعمال نہیں کیا اور ان علاقوں کو ٹارگٹ کیا ہے جہاں سے کوئی جانی نقصان نہ ہو۔

بھارتی آرمی کے نمائندے میجر جنرل سریندر سنگھ بہل نے بھی پہلے سے لکھا ہوا مختصر بیان پڑھا اور الزام عائد کیا کہ پاک فضائیہ نے کارروائی کے دوران بریگیڈ ، بٹالین ہیڈ کوارٹر اور لاجسٹک انسٹالیشن کو ٹارگٹ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی فوج خطے میں امن چاہتی ہے۔

اس پریس کانفرنس میں سب سے مختصر بیان بھارتی نیوی کے ریئر ایڈمرل دلبیر سنگھ گجرال نے پڑھا اور کہا کہ بھارتی نیوی تیار ہے ۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.