بھارت میں خود کشی کرنے والے طالب علموں کی شرح میں اضافہ ،ہر گھنٹے میں ایک طالب علم خود کشی کرتا ہے

بھارت میں خود کشی کرنے والے طالب علموں کی شرح میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ 2015کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں ہر گھنٹے میں ایک طالب علم خود کشی کرتا ہے۔پورے ملک کے طالب علم اس وقت نویں اور دسویں جماعت کے امتحانات دینے میں مصروف ہیں اور یہ مرحلہ ہر طالب علم کے لئے ذہنی دبا کا سبب ہوتا ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے موہالی میں ایک بارہویں جماعت کے طالب علم کی خودکشی کا افسوس ناک واقعہ دیکھنے میں آیا۔ 17سالہ طالب علم کرن ویر سنگھ طبعیات کے پرچے میں خراب کارکردگی کے باعث بہت پریشان تھا، اور امتحان دینے کے کچھ گھنٹوں بعد ہی اس نے چھت کے پنکھے سے لٹک کر خودکشی کرلی۔خود کشی سے پہلے لکھے جانے والے خط میں اس نے لکھا تھا کہ میں بہت شرمندہ ہوں کہ آپ کی امیدوں پر پورا نہیں اتر سکا اور آپ کی خواہشات کو پورا نہیں کرسکا۔ میں اپنے دادا، دادی سے بہت پیار کرتا ہوں، برائے مہربانی آپ ان کا بہت خیال رکھیے گا۔

کرن ویر اس لئے پریشان تھا کہ وہ طبعیات کے پرچے میں 3،3 نمبر کے3 سوال نہیں کرسکا تھا اور اس کی خراب کارکردگی نے اسے ذہنی دبا میں مبتلا کردیا تھا۔وہ ایک انتہائی قابل اور ذہین طالب علم تھا، جس نے پری بورڈ میں 90 فیصد مارکس لئے تھے۔ دسویں جماعت میں اس کا شمار ٹاپرز میں ہوتا تھا اور اپریل میں یہ آئی آئی ٹی میں داخلہ لینے کی تیاری کررہا تھا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.