بھارت نے پاکستانی لڑکی کو شہریت دیدی
مسلمان بھارتی نوجوان سے محبت کی شادی کرکے بھارت منتقل ہونے والی پاکستانی لڑکی مریم یوسف کو بھارتی شہریت دے دی گئی۔ خلیج ٹائمز کے مطابق لاہور کی رہائشی مریم یوسف اور بھارتی ریاست کیرالہ کے شہر پلکاد (Palakkad)کا امداد شمیل ایک دہائی قبل انٹرنیٹ کے ذریعے ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہوئے۔ 2008ء میں امداد مریم اور اس کے والدین سے ملنے لاہور آیاجہاں مریم کے والدین نے دونوں کی محبت کو دیکھتے ہوئے شادی کے لیے رضامندی ظاہر کر دی۔
کچھ عرصہ بعد امداد دوبارہ اپنے خاندان کے ہمراہ لاہور آیا جہاں اس کی مریم کے ساتھ شادی ہو گئی اور وہ دلہن کو لے کر کیرالہ چلا گیا۔ بھارتی قانون کے مطابق شہریت کے لیے وہی غیرملکی درخواست دے سکتا ہے جسے بھارت میں رہتے ہوئے کم از کم 7سال کا عرصہ گزر چکا ہو۔ مریم نے بھی یہ عرصہ مکمل ہونے پر 2017ء میں شہریت کی درخواست دی تھی جو منظور کر لی گئی ہے اور اب وہ باقاعدہ بھارتی شہری بن گئی ہے۔ مریم یوسف کو ڈسٹرکٹ کنٹرولر نے سٹیزن شپ
سرٹیفکیٹ دیا۔رپورٹ کے مطابق امداد اور مریم اب دو بچوں کے والدین ہیں۔ مریم اردو اور پنجابی بولتی تھی، تاہم اردو بولنا امداد کے لیے کوئی مسئلہ نہیں تھا کیونکہ اس کا خاندان لگ بھگ دو سو سال قبل میسور سے کیرالہ منتقل ہوا تھا۔ تاہم امداد نے بتایا کہ ’’ مریم نے اتنے کم عرصے میں ملیالم بھی سیکھ لی ہے اور وہ اتنی روانی سے ملیالم بولتی ہے کہ ہم دنگ رہ جاتے ہیں۔‘‘