بھارت بھی پاکستان کی طرح طالبان سے کیوں نہیں لڑتا، ٹرمپ مودی پر برس پڑے
امریکی صدر ڈونلد ٹرمپ نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو مذاق کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ مودی نے کئی بار مجھ سے افغانستان میں لائبریری بنانے کی بات کی ہے، آخر یہ لائبریری کس کے کام آئے گی۔
امریکی ٹی وی کے مطابق افغانستان کے امن عمل میں بھارت کے دہائیوں پرانے کردار پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بھارت آخر طالبان کے خلاف افغانستان کی مدد کیوں نہیں کرتا ،افغانستان میں بھارت جو امداد کر رہا ہےاس کا کوئی فائدہ نہیں۔ ٹرمپ نے بھارتی وزیر اعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ بھارت سمیت روس اور پاکستان افغانستان میں طالبان سے لڑنے کیلئے کلیدی کردار ادا کرے۔اس سے قبل بھی ایک بیان میں انہوں نے کہا تھا کہ بھارت کا بنیادی مقصد یہ ہونا چاہیے کہ افغانستان اس کے ساتھ دوستانہ رویہ برقرار رکھے، جس میں دشمنی کے رویے کی گنجائش نہیں ہوگی۔
انہوں نے پاکستان اور روس کی افغانستان کے لئے کی گئی کوششوں کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں طویل عرصے سے آخر دوسرے ممالک کیا کر رہے ہیں سوائے اپنے سو، دو سو فوجی بھیجنے کے، اور وہ بات ایسے کرتے ہیں جیسے انہوں نے بہت کچھ کیا ہے۔ٹرمپ نے اپنی بڑائی بیان کرتے ہوئے کہا کہ وہاں بھارت کیوں نہیں ہے، پاکستان کیوں نہیں ہے، روس کیوں نہیں ہے، ہم ہی کیوں ہیں؟امریکا افغانستان سے 6 ہزار میل کمی دوری پر ہے پھر بھی ہم اس کی مدد کے لئے وہاں موجود ہیں مگر مجھے اس کی کوئی پرواہ نہیں ، ہم دوسرے ممالک کی مددکے لئے ہمیشہ تیار رہیں گے۔
واضح رہے بھارت علاقاائی سطح پر افغانستان کا سب بڑا امداد دینے والا ملک ہے جب کہ 3 بلین ڈالر کی امداد کے ساتھ بھارت عالمی سطح پر پانچواں بڑا ہے جو افغانستان کی مالی معاونت کر رہا ہے۔بھارت نے افغانستان میں 200 سرکاری و غیر سرکاری اسکولوں کی تعمیر کی ہے اور 1000 ہزار ملبہ و طالبات کو تعلیمی وظائف دینے کے ساتھ ساتھ اپنے ملک میں 16000 ہزار افغان طلبہ و طالبات کو بھارتی کالجوں و جامعات میں داخلہ دیا ہے۔