”یہ ہیں قائداعظم جنہوں نے ہندوؤں کیلئے۔۔۔“ بھارتی پولیس افسر نے قائداعظم کی ایسے لفظوں میں تعریف کر دی کہ بھارت بھر میں ہنگامہ برپا ہو گیا، سوشل میڈیا پر طوفان آ گیا

قائداعظم محمد علی جناح نے ناصرف مسلمانوں کو آزادی دلائی بلکہ ہندوستان کو بھی برطانوی راج سے چھٹکارا دلانے میں اہم کردار ادا کیا۔ پوری دنیا انہیں انتہائی احترام سے یاد کرتی ہے اور ان کی عقل و دانش اور قائدانہ صلاحیتوں کی گرویدہ ہے۔

دنیا میں قائداعظم محمد علی جناح کی عزت کرنے والے افراد کی کوئی کمی نہیں لیکن بھارتیوں کی اکثریت ان کی کرشماتی شخصیت کو تسلیم کرنے سے انکاری ہے جس کا ثبوت اس وقت بھی ملا جب بھارتی پولیس کے ایک اعلیٰ افسر نے قائداعظم کی تعریف کی تو بھارتی غصے سے آگ بگولہ ہو گئے۔

بھارتی انتہاءپسند تنظیم راشترا سوایم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں لگی قائداعظم کی تصویر ہٹوانا چاہتی ہے جس پر ناصرف مسلمان بلکہ ہندو طالب علموں نے بھی ریلی نکالی اور پھر تصادم کے نتیجے میں بہت سے طالب علم اور یونیورسٹی کے انتظامیہ کے لوگ زخمی ہو گئے۔

بھارت میں اس تصادم کے بعد اکثریت کی جانب سے ہندو انتہاءپسندوں کی حمایت کی جا رہی ہے لیکن بھارتی پولیس کے ایک سینئر افسر سنجیو بھٹ ناصرف ہندو انتہاءپسندوں کی سوچ کے خلاف نظر آئے بلکہ انہوں نے قائداعظم کی تصویر جاری کرتے ہوئے انہیں خراج تحسین بھی پیش کیا۔

سنجیو بھٹ نے ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں لکھا ”یہ اسلام آباد میوزم میں رکھے گئے گاندھی کے مجسمے کی تصویر ہے۔ محمد علی جناح نے بھارتیوں کی تحریک آزادی میں جتنا کردار ادا کیا ہے اتنا پوری آر ایس ایس نے مل کر بھی نہیں کیا ہو گا۔ وہ آزادی کیلئے لڑنے والے ایک ایسے شخص ہے جن پر پاکستان اور بھارت دونوں کو فخر ہونا چاہئے۔ ہمیں اپنی نفرت اور جہالت پر قابو پانا ہو گا۔“

ان کی یہ ٹویٹ سامنے آنے کے بعد وہی کچھ ہوا جس کا ڈر تھا۔ پاکستانیوں نے ان کی سوچ اور ٹویٹ کا خیرمقدم کیا تو بھارتیوں نے انہیں آڑے ہاتھوں لے لیا اور انہیں پاکستان جانے کا مشورہ دے ڈالا جبکہ پاکستانی اور بھارتی ٹوئٹر صارفین کے درمیان بھی بحث کا آغاز ہو گیا۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.