”لڑکی کا کنوارہ پن ایسے ہی جیسے ایک بوتل۔۔۔“ بھارتی پروفیسر نے شرمناک ترین بات کہہ دی، بھارتی بھی توبہ توبہ کر اٹھے
بھارت میں خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے واقعات آئے روز ہوتے ہیں اور اب تو وہاں کے پڑھے لکھے لوگوں نے بھی خواتین کے بارے میں ایسی باتیں کرنا شروع کر دی ہیں کہ انسانیت ہی شرما جائے تاہم یونیورسٹی کے ایک پروفیسر نے تو سب کی توبہ توبہ کروا دی ہے۔
بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق جادیو پور یونیورسٹی کے ایک پروفیسر ’کانک سرکار‘ نے خواتین کے کنوارے پن کو سیل شدہ بوتل یا بسکٹ کے پیکٹ سے تشبیہ دیدی جس پر بھارتی بھی تلملا اٹھے ہیں اور انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ پروفیسر کانک سرکار نے فیس بک پر جاری اپنے پیغام میں کہا کہ اگر
کسی بوتل کی سیل کھلی ہو یا بسکٹ کا پیکٹ کھلا ہو تو کیا آپ اسے خریدنے کیلئے تیار ہو جائیں گے؟ آپ کی بیگم کیساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہے۔ ایک لڑکی پیدائش کے وقت سے ہی ’سیل‘ ہوتی ہے اور ایک کنواری لڑکی کا مطلب ہے کہ وہ اقدار، ثقافت اور جنسی حفظان صحت کے اصولوں پر پورا اترتی ہے۔ زیادہ تر لڑکوں کیلئے کنواری لڑکی ایک فرشتے کی طر ح ہے۔“
کانک سرکار اس سے قبل بھی خواتین کے کنوارے پن کے حوالے سے ایسے بہت سے بیانات فیس بک پر جاری کرتے رہے ہیں تاہم اب وہ ڈیلیٹ کئے جا چکے ہیں اور حالیہ بیان پر شدید تنقید کا سامنا ہونے کے بعد انہوں نے خواتین کے حق میں ایک اخبار میں لکھا گیا آرٹیکل بھی شیئر کیا مگر تنقید کی شدت میں کمی نہیں ہو رہی۔