”بھارتی طیاروں نے پہلے سیالکوٹ لاہور میں داخل ہونے کی کوشش کی تو پاک فضائیہ کے طیاروں نے ۔۔۔“پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور باجوہ نے ایسی بات بتا دی کہ آپ کو بھی پاک فضائیہ پر فخر ہو گا
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور باجوہ نے کہا ہے کہ 14فروری کو پلوامہ حملے کے بعد سے جب تناﺅ بڑھا تو سرحد کے دونوں اطراف ائیر فورس الرٹ تھی ،بھارتی ائیر فورس بھی پیٹرولنگ کر رہی تھی اور اور پاکستانی ائیر فورس بھی کومبیٹ ائیر پیٹرولنگ (کیپ)کر رہی تھی ۔بھارتی طیارے پہلے بھی بارڈر کے قریب آئے لیکن اتنا قریب نہیں آئے جتنا گزشتہ رات قریب آئے ۔رات کو پاکستانی کیپ بھی مشن پر تھا ،سب سے پہلے بھارتی طیارے سیالکوٹ لاہور سیکٹر پر
بارڈر کے قریب آئے تو اس وقت پاک فضائیہ کا کومبیٹ ائیر پیٹرولنگ (کیپ)مشن فضا میں تھا جس نے ہوا میں ہی بھارتی طیاروں کو اپروچ اینڈ چیلنج کیا لیکن بھارتی طیارے اپنی حدود میں رہے ۔بھارت کی ایک اور فارمیشن بہاولپور میں ریڈار پر آئی جسے پاک فضائیہ کی دوسری کو مبیٹ ائیر پیٹرول ٹیم نے چیلنج کیا لیکن وہ بھی اپنی حدود میں رہی ۔مظفر آباد میں بھارت کی ہیوی ٹیم کو پاک فضائیہ کی ٹیم نے چیلنج کیا جو تین سے چار میل تک اندر آئی لیکن انہوں نے ہمارے فوجی مورچوں پر حملہ نہیں کیا ۔