اگر دیوار برلن گر سکتی ہے تو کرتارپور سے پاک بھارت نفرتوں کے خاتمے کی بنیاد رکھی جاسکتی ہے: بھارتی وزیر خوراک
بھارت کی وزیر خوراک ہرسمرت کور بادل نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ گرونانک کے نام پر ڈاک ٹکٹ یا سکہ جاری کیا جائے، سکھ یاتریوں کیلئے خصوصی ٹرین چلائی جائے اور کرتار پور شہر کو بسایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر برلن کی دیوار گر سکتی ہے تو ہم نفرت کی دیوار ختم کرسکتے ہیں اور اس کی بنیاد اس راہداری سے رکھ سکتے ہیں۔
کرتار پور راہداری کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھارت کی یونین منسٹر ہرسمرت کور بادل نے کہا کہ 70 سال سے ہر سکھ کی دعاﺅں کے بعد یہ خواہش پوری ہونے جارہی ہے۔ یہ کام 70 سال میں نہیں ہوپایا لیکن جس کے ہاتھ یہ سیوا لکھی تھی آج اس کے ہاتھوں پوری ہوئی ہے۔
خاتون وزیر نے کہا کہ بارڈر سے 4 کلومیٹر دور سے ہم درشن کرتے ہیں ۔ اتنا نزدیک لیکن کتنا دور تھے لیکن آج میں پہلی بار یہاں آئی اور عبادت کی۔ میرے جیسے کتنے سکھوں کو پہلی بار یہاں نمن کرنے کا موقع ملا ہے۔ آج اس امید کے ساتھ آئی ہوں کہ میرے جیسوں کو یہاں عبادت کرنے کا موقع ملے۔جس دن کابینہ میں اس کی منظوری ملی میری خوشی کی انتہا نہ رہی۔ اس حوالے سے بات کرتے ہوئے ہرسمرت کور آبدیدہ ہوگئیں۔
انہوں نے کہا کہ آج دوریاں ختم ہورہی ہیں، اس تاریخی موقع پر میں دونوں حکومتوں کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔ اگر برلن کی دیوار گر سکتی ہے تو ہم نفرت کی دیوار ختم کرسکتے ہیں اور اس کی بنیاد اس راہداری سے رکھ سکتے ہیں۔
ہر سمرت کور نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ گرونانک کے نام پر کوئی سکہ یا ڈاک ٹکٹ جاری کیا جائے ۔ انہوں نے سکھ یاتریوں کیلئے خصوصی ٹرین چلانے کا بھی مطالبہ کیا جس کے ذریعے یاتریوں کے مقدس مقامات تک لے جایا جاسکے۔ انہوں نے کرتارپور شہر بسانے کا بھی مطالبہ کیا۔