اس سے ملنے سے تو بہتر ہے کہ میں ۔۔۔۔ بل گیٹس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات کی درخواست کیا کہہ کر ٹھکرا دی ؟ خبر آ گئی

مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے وائٹ ہاوس کا مشیر برائے سائنسی امور بننے کی پیشکش کو ٹھکراتے ہوئے کہا ہے کہ یہ میرے وقت کا بہتر استعمال نہیں ہے.تفصیلات کے مطابق دنیا کی معروف سافٹ ویئر کمپنی مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس نے گذشتہ روز اپنے ایک بیان

میں کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں وائٹ ہاوس کی ٹیم میں شمولیت کی پیش کش کی تھی جو انہوں نے ٹھکرا دی۔امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دنیا کے امیر ترین انسان بل گیٹس نے کہا ہے کہ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گذشتہ چھ ہفتے قبل سائنسی امور کے مشیر بننے کی پیش کش کو ٹھکرایا ہے۔بل گیٹس کا کہنا تھا کہ میں نے سائنسی امور کا مشیر بننے سے اس لیے انکار کیا ہے کہ ’یہ میرے وقت کا بہتر استعمال نہیں ہے‘۔مائیکروسافٹ کے بانی نے امریکی صدر کی پیش کش کا انکشاف دو روز قبل امریکا کے طبی جریدے کو

خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کی جانب سے کی گئی مذکورہ پیش کش گذشتہ ہفتے وائٹ ہاوس میں ایک میتینگ کے دوران کی گئی تھی جب میں دنیا میں ہزاروں انسانوں کو قتل کرنے والی ایک بیماری کے حوالےے سے بات کرنے گیا تھا۔بل گیٹس نے اعتراف کیا کہ امریکی صدر دوستانہ انداز میں بات کررہے تھے، مشیر برائے سنائنسی امور کی پیش کش کرتے ہوئے ٹرمپ کا لہجہ سنجیدہ تھا نہیں یہ بات وہ خود بھی نہیں جانتے، وہ یقیناً دوستانہ

لہجے میں پش کش کررہے تھے۔انہوں نے کہا کہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کو منانے کی کوشش کررہا تھا کہ امریکا کو پوری دنیا میں پھیلنے والے ہسپانوی بخار کی روک تھام کے لیے کوشیش کرنی چاہیئے تاکہ لاکھوں انسانوں کی جانیں ضائع ہونے سے بچائی جاسکیں۔دوسری جانب فرانس کے صدر ایمانویل میکرون کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو تحفتاً دیا گیا پودا وائٹ ہاؤس سے ‘غائب’

ہوگیا۔برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق یورپی نسل کا شاہ بلوط کا یہ پودا فرانس کے اُس علاقے سے لایا گیا تھا جہاں 1918 میں جنگِ عظیم دوئم کے دوران 2 ہزار امریکی فوجی مارے گئے تھے۔یہ پودا فرانس کے صدر ایمانویل میکرون نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بطور تحفہ دیا تھا اور اس پودے کو 24 اپریل کو وائٹ ہاؤس کے باغ میں دونوں صدور نے مل کر لگایا تھا۔ اس موقع پر فرانسیسی صدر نے کہا تھا کہ ‘یہ پودا ہمیں اُن چیزوں کی یاد دلائے گا، جو ہمیں جوڑے ہوئے ہیں’۔لیکن پودا لگائے جانے کے صرف چار روز بعد وہاں

موجود نہیں تھا۔ خبر رساں ادارے رائٹرز کے فوٹوگرافر نے ہفتہ (28 اپریل) کو وائٹ ہاؤس کے باغ میں اس مقام کی ایک تصویر کھینچی، جہاں فرانسیسی اور امریکی صدور نے مل کر پودا لگایا تھا، لیکن اب وہاں گھاس کے ایک زرد ٹکڑے کے سوا اور کچھ نہیں۔(ذ،ک)

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.