سعودی حکومت نے بن لادن گروپ پر نوٹوں کی بارش کردی
سعودی عرب کی بن لادن گروپ ایک عرصے سے مالی مشکلات کا شکار ہے لیکن اب سعودی حکومت نے اس پر نوٹوں کی بارش کردی ہے اور اتنے پیسے دینے کا اعلان کردیا کہ مالی مشکلات کا شکار کمپنی کے پاکستانی ملازمین کا بھی بڑا مسئلہ حل ہوجائے گا۔
سعودی گزٹ نے اس سارے معاملے سے وابستہ ذرائع کے حوالے سے لکھاکہ سعودی وزارت خزانہ نے سعودی بن لادن گروپ کو 11بلین ڈالر کا قرض دیا ہے جس سے تعمیراتی گروپ کو اپنے مسائل حل کرنے میں مدد ملے گی ۔ یہ رقم حکومت کے ترجیحی منصوبوں کے کام ، ملازمین اور قرض خواہوں پر خرچ ہوگی اور یہ بھی امکان ظاہر کیاگیا ہے کہ مستقبل قریب میں حکومت کی طرف سے مزید رقم بھی ملے گی ۔
بن لادن گروپ جس کے ایک لاکھ سے زائد ملازمین ہیں ریاست کی بڑی تعمیراتی کمپنی ہے اورتیل کے علاوہ ریاست میںصنعت اور سیاحت کو فروغ دینے کے حکومتی منصوبوں پر بھی کام میں مصروف ہے اور بن لادن کمپنی کی ملکیتی جائیدادیں اس قرض کی سیکیورٹی کے طورپر رکھی گئی ۔
یہ رقم جن منصوبوں کی تکمیل پر خرچ ہوگی ان میں ریاض میں کنگ عبداللہ فائنانشیل ڈسٹرکٹ، اور 2020ءمیں جی 20 سمٹ کی میزبانی کیلئے نیوفائنانشل سنٹر شامل ہے ، دیگر منصوبوں میں مذہبی مقامات جیسا کہ مسجد نبوی اور مسجدالحرام کے توسیعی منصوبے شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق حکومت کی طرف سے ملنے والی رقم سے ملازمین کی تنخواہیں بھی اداکی جائیں گی جبکہ سعودی وزارت خزانہ کے حکام نے حالیہ دنوں میں مختلف بینکوں کے دورے بھی کیے اور حکام کو یقین دہانی کرائی کہ حکومت کی مداخلت کے بعد اب کمپنی کا مستقبل روشن ہے ۔
یادرہے کہ سعودی بن لادن گروپ کے ملازمین میں ایک کثیر تعداد پاکستانی ملازمین کی بھی ہے جنہیں ایک عرصے سے تنخواہیں ادا نہیں کی جاسکیں جس کی وجہ سے وہ کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں اور بیشتر ملازمین تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے وطن واپس آناچاہتے ہیں تاہم اب ان کے پاس اتنی رقم بھی نہیں کہ پاکستان واپس آسکیں ۔