بولی ووڈ کی حسینائیں، دبئی کا لگژری ہوٹل اور صرف 15 منٹ۔۔۔۔ بحرین کے شاہی خاندان کے شیخ حماد عیسیٰ علی الخلیفہ کے تازہ ترین کارنامہ کی تفصیلات سامنے آگئیں

برطانیہ کی ہائیکورٹ میں مصر کے ایک تاجر نے بحرین کے شاہی خاندان کے شیخ پر 3 کروڑ 50 لاکھ پاؤنڈ ہرجانے کا مقدمہ کردیا۔انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق شیخ حماد عیسیٰ علی الخلیفہ پر الزام ہے کہ انہوں نے درجنوں بولی وڈ اسٹارز کے ساتھ وقت گزارنے کے لیے کیے جانے والے معاہدے سے خود کو علیحدہ کرلیا تھا۔

یہ معاہدہ انہوں نے مصر کے تاجر سے کیا تھا جنہوں نے انہیں بھارت اور دبئی کے لکژری ہوٹلز میں ‘فہرست میں شامل’ اداکاروں کے ساتھ 15 منٹ گزارنے کی پیشکش کی تھی، یہ فہرست انہوں نے خود تیار کی تھی۔بحرین کے بادشاہ کے کزن اور ملک کے نائب وزیراعظم کے بھتیجے کے بارے میں بتایا گیا کہ انہوں نے 26 بولی وڈ اسٹارز کی فہرست تیار کی تھی جن سے وہ ملاقات کے خواہشمند تھے، ان میں انیل کپور، امیتابھ بچن اور دپیکا پڈوکون شامل تھیں۔مصری تاجر احمد عدیل عبداللہ احمد کی جانب سے لندن کی ہائیکورٹ میں دائر کی گئی درخواست کے مطابق بحرین کے شیخ نے مذکورہ ملاقاتوں کے لیے فی کس 10 لاکھ 15 ہزار پاؤنڈ ادا کرنے اور اضافی طور پر بونس اور اخراجات ادا کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی تھی۔لیکن بحرین کے شیخ نے جنوری سے مارچ 2016 کے درمیان ادتیا کپور، سلمان خان، شاہ رخ خان اور رنویر سنگھ سے ملاقاتوں کے بعد صرف 20 لاکھ 30 ہزار پاؤنڈ ادا کرنے کے بعد خود کو معاہدے سے علیحدہ کرلیا۔دبئی میں مقیم مصری تاجر نے عدالت میں 3 کروڑ 50 لاکھ پاؤنڈ کے ہرجانے کا دعویٰ کیا جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ

یہ رقم انہوں نے دیگر 22 بولی وڈ اسٹارز سے ملاقات کرانے کے لیے انتظامی معاملات کے سلسلے میں حاصل کرنی تھی۔انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ شیخ نے ٹائمز آف انڈیا فلم ایواڈ کے لیے 3 لاکھ 80 ہزار پاؤنڈ کی رقم بطور اسپانسر ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی تاکہ وہ وہاں بولی وڈ ستاروں کے درمیان گھل مل سکیں لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔مصری تاجر کا کہنا تھا کہ ‘کام کے دوران مثبت تعلقات قائم ہوئے لیکن مجھے دھوکہ دیا گیا’۔دوسری جانب شیخ نے مصری تاجر کے دعوؤں کی تردید کی اور کہا کہ انہوں نے ایسا کوئی معاہدہ نہیں کیا تھا۔عدالت میں جمع کرائے جانے والے جواب میں شیخ کا کہنا تھا کہ مصری تاجر کی جانب سے ان پر ڈالے جانے والے ‘دباؤ’ کے باعث انہوں نے خود کو اس معاہدے سے علیحدہ کیا، جن کی جانب سے کثیر رقم کا مطالبہ کیا جانے لگا تھا اور ایسی ملاقاتیں کروانے کے خواہ کا اظہار کیا جارہا تھا جو ممکن نہیں تھیں۔انہوں نے کہا کہ میں مصری تاجر سے ملاقات کے بعد ‘بولی وڈ اسٹارز سے ملاقات کے لیے بہت زیادہ پُر جوش تھا’، جس کے بارے میں ابتدا میں تاجر کا کہنا تھا کہ یہ ملاقات 38 ہزار پاؤنڈ فی اداکار خرچ ادا کرکے

ممکن ہوسکے گی۔بحرین کے تاجر نے دعویٰ کیا کہ ‘تاہم بعد ازاں مصری تاجر نے بتایا کہ بولی وڈ انڈسٹری کے نامور اسٹارز سے ملاقات کے لیے انہیں 3 لاکھ 80 ہزار پاؤنڈ خرچ کرنا ہوں گے۔شیخ نے تصدیق کی کہ انہوں نے چار بولی وڈ اسٹارز سے ملاقات کروانے کے لیے مصری تاجر کو 20 لاکھ 60 ہزار پاؤنڈ ادا کیے اور ساتھ ہی انہیں اپریل 2016 میں بتایا تھا کہ وہ نہیں چاہتے کہ ان کی دیگر اسٹارز سے ملاقات کروائی جائے۔شیخ نے دعویٰ کیا کہ تاہم مصری تاجر نے بولی وڈ اسٹارز سے زبردستی ملاقات کروانے کی کوشش کی۔انہوں نے کہا کہ وہ مصری تاجر کے مطالبات سے خطرہ محسوس کررہے تھے اور سمجھتے تھے کہ ‘وہ ان کا فائدہ حاصل کرنا چاہتے تھے’۔واضح رہے کہ گزشتہ سال شیخ کی قانونی ٹیم نے لندن ہائی کورٹ سے مذکورہ کیس کو خارج کرنے کی درخواست کی تھی اور زور دیا تھا کہ اس معاملے کا برطانیہ سے کوئی تعلق نہیں جبکہ انصاف کے لیے اس کیس کو بحرین میں چلانا چاہیے۔ادھر مصری تاجر نے زور دیا کہ مذکورہ کیس کو لندن میں ہی سنا جائے کیونکہ شیخ نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ یہی گزارا ہے جبکہ ان کے برطانوی بینک میں اکاؤنٹس بھی موجود ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ بحرین میں مذکورہ کیس کی صاف و شفاف سماعت ممکن نہیں۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.