تہلکہ خیز انکشاف : خاتون اول بشریٰ بی بی اور خاور مانیکا کے درمیان خوفناک جھگڑا جاری ہے اور اس جھگڑے کی اصل وجہ یہ ہے ۔۔۔۔۔۔ سہیل وڑائچ نے دنگ کر ڈالنے والے حقائق سامنے رکھ دیے
نامور صحافی و کالم نگار سہیل وڑائچ اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔
کوئی جو بھی کہہ رہا ہے کہتا رہے درویش تو علت، قلت اور ذلت کے لئے تیار رہتے ہیں، اپنی عادتوں پر شرمندہ، کم کھانے پر آمادہ اوراپنے گناہ جھڑوانے کے لئے بدنامی اور ذلت پر بھی تیار۔ سچ یہ ہے کہ پاک پتن کے ڈی پی او کے تبادلے میں
نہ قصور عمران خان کا ہے اور نہ ہی بشریٰ عمران کا۔ اصل حقیقت، سنی سنائی کہانیوں سے قطعاً مختلف ہے۔ بشریٰ عمران اوران کے سابق خاوند خاور فرید مانیکا میں سخت لڑائی اور کشمکش جاری ہے۔ خاور فرید گریڈ 21کے ملازم، علاقے کے بڑے زمیندار اور پھر دربار فریدیہ سے وابستگی کے سبب اپنا ایک مزاج اور مقام رکھتے ہیں۔ کہنے کوتو خاور فرید اور بشریٰ بی بی کی علیحدگی اور طلاق ہنسی خوشی اور مرضی سے ہوئی،مگر حقیقت میں کیاطلاق بھی کبھی ہنسی خوشی ہوتی ہے؟سچ یہ ہے کہ دونوں میں مزاج کا اختلاف بڑھ چکا تھا، خاورفرید
سرکاری ملازم ہونے کے ناطے پہلے صرف شام ہی کو گھر آیا کرتے تھے۔ نوکری کے اوقات کار میں نرمی ہوئی تو زیادہ وقت گھر گزرنے لگا۔ مزاجوں کا تفاوت بڑھنے لگا۔ آئے دن لڑائی اور اختلاف ہونے لگا۔ دونوں نے کوشش کی کہ کسی طرح اس رشتے کو نبھایا جائے، 5بچے، ساری عمر کا ساتھ، ایک دوسرے کا احترام سب موجود تھا۔ قریبی دوستوں نے مشورہ دیا کہ ہر وقت اکٹھے نہ رہیں، ہفتے میں
صرف ایک دن کے لئے اکٹھے ہوں۔ خاور اسلام آباد آئیں تو بشریٰ بی بی لاہور رہ لیں۔ مگر یہ بندوبست بھی نہ چل سکا، تعلقات کے شیشے میں بال آجائے تو پھر یہ جڑتے نہیں ٹوٹ کر ہی رہتے ہیں، یہی کچھ خاور فرید مانیکا اور بشریٰ بی بی کے ساتھ ہوا۔ بشریٰ بی بی کے بشریٰ عمران بننے کے بعد بھی تعلقات کی خرابی ختم نہ ہوئی بلکہ ایک دوسرے کے خلاف شکوک و شبہات بڑھنے لگے۔(ش س م)