’اس دن چھت پر میرا ریپ کیا گیا، یہ پاکستانی سیڑھیوں پر قطار بنا کر کھڑے تھے اور ایک کے فارغ ہوتے ہی اگلا۔۔۔‘ نوجوان لڑکی نے ایسا انکشاف کردیا کہ ہر پاکستانی کا سر شرم سے جھکا دیا
برطانیہ میں پاکستانی مردوں کی ایک کم عمر لڑکی کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کا ایکسا حیاسوز انکشاف سامنے آگیا ہے کہ سن کر ہر پاکستانی کا سر شرم سے جھک جائے گا۔ دی مرر کی رپورٹ کے مطابق متاثرہ لڑکی کی عمر اس وقت محض 14سال تھی جب شہزاد نامی ملزم اسے ورغلا کر ایک عمارت میں لے گیا اور جنسی زیادتی کا نشانہ بناڈالا۔ اس نے پہلے ہی اس لڑکی کو فروخت کرنے کا انتظام بھی کر رکھا تھا۔ جب وہ لڑکی کو لے کر اس کونسل کی خالی عمارت میں گیا تو 9خریدار بھی وہاں پہنچ گئے۔
لڑکی، جس کی عمر اب 30سال ہو چکی ہے، نے پولیس کو بتایا کہ’’شہزاد اسے رقم کا جھانسہ دے کر لایا تھا۔ اس نے چھت پر مجھے پہلی بار جنسی زیادتی کانشانہ بنایا۔ باقی 8مرد نیچے سیڑھی پر قطار بنا کر کھڑے تھے۔ جب ایک میرے ساتھ زیادتی کرکے نیچے اترتا تو دوسرا آ جاتا۔ اس رات ان سب نے مجھے زیادتی کا نشانہ بنایا۔ اس کے بعد کئی سال تک شہزاد مجھ سے جسم فروشی کرواتا رہا۔ اس نے مجھے دوسری لڑکیوں کا بتا کر ورغلایا تھا، اس نے کہا تھا کہ تمہارے سکول کی کئی لڑکیاں یہ کام کر رہی ہیں اور بہت زیادہ رقم کما رہی ہیں۔ ان سالوں میں مجھے کچھ سمجھ نہیں آتی تھی کہ یہ میرے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔ شہزاد خان ہر گاہک سے 200پاؤنڈ (تقریباً 30ہزار 800روپے) لیتا تھا لیکن مجھے صرف 30پاؤنڈ دیتا تھا۔ 18سال کی عمر تک وہ مجھ سے دھندہ کرواتا رہا۔‘‘ رپورٹ کے مطابق شہزاد خان سمیت درجن سے زائد پاکستانیوں کے خلاف عدالت میں مقدمہ زیرسماعت ہے جنہوں نے گزشتہ ایک دہائی میں درجنوں کم عمر لڑکیوں کو ورغلا کر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر انہیں جسم فروشی کے دھندے پر لگا دیا۔