چکری کے چوہدری کی دبنگ واپسی ۔۔ شریفوں کے اہم ترین رازاگل دیئے، مسلم لیگ ن کی چیخیں نکلوا دینے والی خبر

سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ ڈیل معاملات سے واقف، اشارہ دیا،تو کچھ کی جگ ہنسائی اور کچھ کی عزت ہوگی، ڈیڑھ سال کے حالات و واقعات بتائوں تو تہلکہ مچ جائے،نیوز ٹیکس اتنا بڑا مسئلہ نہیں جتنا بنا دیا گیا،موجودہ حکومت کو اسٹیبلشمنٹ کی مکمل حمایت حاصل ہے،

اسٹیبلشمنٹ ساتھ ہو تو اکثریت نہ رکھنے والی حکومتیں بھی مدت پوری کرلیتی ہیں،پاناما لیکس سازش نہیں تھی،پیپرز بین الاقوامی طور پر لیک ہوئے، پاکستان میں جنگ جیو کے ذریعے تشہیر ہوئی جو نواز مخالف نہیں تھے،وفاداری صحیح بات کرنے میں ہے ناں کہ چاپلوسی میں ،عمران خان کچھ بڑا کرنا چاہتے ہیں تو بہت ساری چیزوں کو نظر انداز کر کے قوم کو یکجا کریں اسی میں پاکستان اور عمران خان دونوں کی بہتری ہے۔وہ جیو نیوز کے پروگرام ’جیو پارلیمنٹ‘ میں ارشد وحید چوہدری سے خصوصی گفتگوکر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ استعفیٰ دینے کی وجہ ایک یہ بھی تھی کہ شاہد خاقان عباسی کے نیچے کام نہیں کرسکتا تھا،پچھلے ڈیڑھ

سال کے حالات واقعات پر اگر روشنی ڈال دوں تو تہلکہ مچ جائے میاں نواز شریف سے کئی دفعہ کہا کہ آپ کے بیانات نیک نیتی پر مبنی ہوں گے مگر یہ پاکستان کے خلاف استعمال ہوں گے اور آج وہی ہوا جو نواز شریف نے جو بیان دیا اس کا سیاق و سباق کچھ اور تھا لیکن ہندوستان میں اس کو کسی اورطریقے سے اٹھایا گیا مطلب یہ ہوا کہ مودی نہ نواز شریف کا دوست تھا نہ پاکستان کا ،صوبائی اسمبلی میں حلف لینے کا مطلب ہے کہ قومی اسمبلی کے نتائج قبول کرلوں میں نے صوبائی کے لئے کبھی ووٹ نہیں مانگا لیکن میں جیتا ایسا کیسے ہوسکتا ہے کہ لوگوں نے صوبائی میں ووٹ دیا لیکن قومی میں نہیں دیا۔نواز شریف صرف اپوزیشن میں ہوتے ہوئے سویلین بالادستی چاہتے ہیں اور انہیں اپوزیشن میں ایسی باتیں اچھی لگتی ہے ،

اور جب یہ اقتدار میں ہوتے ہیں تو سویلین بالا دستی کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھاتے تھے حالانکہ اقتدار میں ہوتے ہوئے بہتر پوزیشن ہوتی ہے سویلین بالادستی پر عملدرآمد کروائی جائے۔انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس سازش نہیں تھی کیوں کہ جو بھی پیپرز لیک ہوئے بین الاقوامی طور پر ہوئے وہ صرف پاکستان کے حوالے سے نہیں تھے ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ نیوزلیکس اتنا بڑا مسئلہ نہیں تھا جتنا بنا دیا گیا میں نے اپنے طور پر تحقیق کی اس کے بعد کمیٹی بنی کمیٹی نے تحقیقات کے بعد رپورٹ دی۔ ایک مشکل امر تھا تھوڑا بدانتظامی کی نظر ہوگیا جو انٹرسٹڈ کوارٹرز تھے انہوں نے ضرورت سے زیادہ اس کو استعمال کیا ایکسپلائٹ کیا حکومت کے

خلاف ، میرا خیال ہے نیوزلیکس پر زیادہ لاگو ہوتا ہے کہ ایک ایشو کو بالکل الگ تناظر میں کر کے تلخی بھی پید اکی گئی اور بدمزگی بھی پیدا کی گئی۔ اداروں کے خلاف جانے کی ہمیشہ مخالفت کی اگر آپ کو ایک عدالت میں انصاف نہیں ملتا تو دوسری عدالت میں مل سکتا ہے ۔نواز شریف نے شاہد خاقان کو منتخب کیا تو سب سے پہلے مجھے پوچھا میں نے حامی بھری اور ایک دو جو اُس انتخاب سے مطمئن نہیں تھے انہیں قائل بھی کیا بطور وزیراعظم میں نے مکمل طور پر انہیں سپورٹ کیا میں نے کبھی گروپ بنانے میں یا مسلم لیگ نون کو نقصان پہنچانے میں دلچسپی نہیں لی پارلیمنٹ کے آج کل کے حالات سے انتہائی دکھ ہے گالم گلوچ، یہ زبان پارلیمنٹ کے شایان شان ہےنا پارلیمنٹرین کے، ہمیں اس کو سمجھنا ہوگا ،

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.