عمران خان کی جانب سے بار بار پیشکش کے باوجود چوہدری نثار تحریک انصاف میں شامل کیوں نہیں ہوئے، اندر کی خبر آگئی
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے تجزیہ کارعامر الیاس رانا نے کہا کہ چودھری نثار علی خان کو اپنے حلقے کی عوام پر پورا اعتماد ہے ۔ ان کا لوگوں کے ساتھ ایک مستقل رابطہ رہتا ہے، چاہے دنیا بھر کو ان
سے شکایت ہو لیکن وہ اپنے حلقے کے اندر مسلسل رابطہ رکھنے کے ساتھ ساتھ حلقے کی عوام کی غمی خوشی میں شریک ہونے والے رہنما ہی۔انہیں پی ٹی آئی کی جانب سے چار پانچ مرتبہ سب کے سامنے بھی شمولیت کیپیشکش کی گئی اور کہا گیا کہ اگر چودھری نثار علی خان پی ٹی آئی میں شامل ہونا چاہتے ہیں تو ہم ان کے لیے تیار ہیں لیکن انہوںنے ہمیشہ سے اپنے آپ کو دور رکھا ۔ کیونکہ وہ یہ نہیں چاہتے کہ لوگ یہ کہیں کہ چودھری نثار علی خان کسی سازش کا حصہ تھے ۔
جب دھرنا بھی ہوا تب بھی وزیرا عظم ہاؤس میں چودھری نثار علی خان موجود تھے اور اپنے فرائض انجام دے رہے تھے۔اس موقع پر ان کے ساتھ ایف سی کے اہلکار بھی تھے وہ ان کے ساتھ ہاتھ بھی ملا رہے تھے اور کہہ رہے تھے کہ آپ کو ہتھیار اس لیے نہیں دے رہے کیونکہ سامنے والے بھی پاکستانی ہیں۔لہٰذا ہم حکمت عملی یہ رکھنا چاہےتے ہیں کہ آپ بھی رہیں لیکن ہتھیار کے بغیر ہی یہ معاملہ حل ہو جائے۔ اس دن سے ہی قیادت نے ان کو شک کی نظر سے دیکھا جس کے بعد چودھری نثار علی خان نے کئی موقعوں پر ٹرائل دیا اور کلئیر بھی ہوئے۔لیکن جب ان کو اس بات کا علم ہوا کہ نواز شریف کے سامنے ان کے خلاف گفتگو
ہوتی ہے اور نواز شریف کسی کو نہیں روکتے تو وہ پیچھے ہوتے گئے ۔ ان کا ماننا ہے کہ ان کے خلاف پرویز رشید گفتگو کرتے تھے جبکہ پرویز رشید کا ماننا ہے کہ ا ن کو عہدے سے ہٹانے میں چودھری نثار علی خان کا ہاتھ تھا حالانکہ انہیں کمیٹی کا سربراہ نواز شریف نے بنایا تھا۔اور راحیل شریف نے اس کمیٹی پر رضامندی بھی ظاہر کی تھی۔ چودھری نثار علی خان کسی سازش کا حصہ نہیں بنے نہ ہی انہوں نے یہ تاثر دیا۔ بلکہ انہوں نے اپنی شناخت کو برقرار رکھا۔