”تم ہمیشہ بڑے لوگوں کے کیس لڑتے ہو، میں نے ایک دفعہ مدد مانگی تو ۔۔۔ “ آپ بھی حیران رہ جائیں گے
چیف جسٹس آف پاکستان نے منرل واٹر کمپنیوں کی جانب سے پیش ہونے والے وکلا سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کئی بار بڑے وکلا سے کہہ چکا ہوں کہ اب پے بیک کا وقت ہے ، بہت پیسہ بنالیا اب ملک کو کچھ لوٹائیے ، اب ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کیلئے کچھ چھوڑ کر جانا ہوگا۔ ہفتہ کے روز سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں منرل واٹر کیس کی سماعت کے دوران اعتزاز احسن نیسلے کی جانب سے پیش ہوئے تو چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ بڑے وکلا اس طرح کے کیسز میں پیش ہوجاتے ہیں ، ہوسکتا ہے کہ ہم ایسے کیسز میں وکلا کے پیش ہونے پر پابندی لگادیں اور سپریم کورٹ خود ہی ایسے کیسز دیکھے۔ سلمان اکرم راجا ایک اور منرل واٹر کمپنی کی جانب سے پیش
ہوئے تو چیف جسٹس نے انہیں مخاطب کرکے کہا تم کبھی کسی غریب بندے کا کیس نہ لڑنا، تم نے ہمیشہ بڑے لوگوں کے کیس لڑے ہیں، میں نے ایک معاملے میں آپ سے معاونت طلب کی اور آپ جنرل ایڈجرنمنٹ پر چلے گئے ، آپ صرف بڑی کمپنیوں کے کیس لڑتے ہیں۔ کئی بار بڑے وکلا سے کہہ چکا ہوں کہ اب پے بیک کا وقت ہے ، بہت پیسہ بنالیا اب ملک کو کچھ لوٹائیے ، اب ہمیں اپنی آنے
والی نسلوں کیلئے کچھ چھوڑ کر جانا ہوگا۔ خیال رہے کہ سلمان اکرم راجا پاناما کیس میں نواز شریف کے وکیل تھے، اس کے علاوہ بھی وہ شریف خاندان کی جانب سے مختلف کیسز میں پیش ہوتے رہے ہیں، کچھ روز پہلے وہ شوگر ملز کیس میں بھی شریف خاندان کی جانب سے سپریم کورٹ میں پیش ہوئے تھے۔ چیف جسٹس نے اعتزاز احسن سے کہا میں آپ کو بڑا بناتا ہوں، آپ ہمارے بابے
ہیں، آپ کی سربراہی میں کمیٹی بناتا ہوں آپ اس کیس کا فیصلہ کردیں۔ اعتزاز احسن نے کہا بابا صرف ایک ہے اور وہ آپ ہیں، ان کی اس بات پر عدالت میں قہقہہ گونج اٹھا۔ چیف جسٹس نے کہا بدقسمتی ہے کہ قائد اعظم محمد علی جناح ہمارے بابے تھے اور وہ جہاں غریب کو چھوڑ کر گئے تھے آج بھی وہ وہیں ہیں انہیں وہاں سے نکالنے والا کوئی نہیں آیا۔ چیف جسٹس نے اعتزاز احسن سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا
آپ نے اپنے ایک انٹرویو میں اپنی والدہ کی خواہش کے بارے میں بتایا ، آپ اپنی والدہ کے نقش قدم پر چلیے ، غریبوں کے لیے کچھ کیجیے، آپ کو تو ایسے کیسز میں عدالت کی مدد کرنی چاہیے ہمیں اس ملک کے لیے کچھ کرنا ہے، اگر یہ پاکستان نہ ہوتا تو آج شاید ہم کچھ بھی نہ ہوتے، شاید میں میاں نثار کے گھر نہ پیدا ہوتے اور شاید آپ جیسے بڑے وکیل کا منشی ہوتاچیف جسٹس نہ ہوتا، اس ملک کی قدر کیجیے ، ہم آج جو بھی ہیں اس ملک کی وجہ سے ہیں۔