انہوں نے پورے کے پورے پہاڑ گنجے کردیے: چیف جسٹس نے خود دورے کا عندیہ دے دیا
چیف جسٹس نے کہا ہے کہ سیمنٹ فیکٹریوں نے پورے کے پورے پہاڑ گنجے کردیے، نجی سیمنٹ فیکٹری کٹاس راج کے اردگرد کے علاقے کو بنجر کر رہی ہے۔ چیف جسٹس نے سیمنٹ فیکٹریوں کے دورے کا بھی حکم دے دیا اور فیکٹری مالکان کو تنبیہہ کی کہ اگر انہوں نے پیداوار کم کرنے کی کوشش کی تو انہیں گرفتار کرادیا جائے گا۔
سپریم کورٹ میں کٹاس راج مندرازخودنوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا
سیمنٹ فیکٹریوں کا خود دوہ کروں گا، فیکٹریاں اپنی آلودگی کے معاملے کو درست کرلیں،نجی سیمنٹ فیکٹری کی چمنی سے دھواں نکل رہا ہے۔فیکٹریوں کو 6 مہینے کا وقت دیا تھا اور 4 گزر چکے ہیں
لیکن فیکٹریوں نے متبادل پانی کا بندوبست نہیں کیا۔کیا سیمنٹ فیکٹریوں کو پوچھنے والا کوئی نہیں؟ محکمے سے اجازت لیے بغیر پیداوار بڑھادی گئی۔ سیمنٹ فیکٹریاں حالات کا ناجائز فائدہ اٹھانا چاہتی ہیں اور بہانہ بنا کر پیداوار بند کرنا چاہتی ہیں، اگر ایسا ہوا تو مالکان کو گرفتار کرادیں گے، سیمنٹ فیکٹریوں نے کام نہیں کرنا تو کسی دوسری جگہ چلی جائیں لیکن پیداوار کم نہیں کرنے دیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیمنٹ فیکٹری نے اربوں روپے کا زیر زمین پانی استعمال کیا، زیر زمین استعمال ہونے والے پانی کا پیسہ کون دے گا؟۔ سیمنٹ فیکٹری کے وکیل نے کہا کہ زیر زمین پانی استعمال کرنے کیلئے اجازت کی ضرورت نہیں ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ فیکٹری کے نیچے سے سونا یا چاندی نکل آتا تو کیا وہ فیکٹری کا ہوتا؟ سونا چاندی تو سرکار کا ہوگا، زیر زمین پانی
استعمال کیا ہے تو فیکٹری پیسہ بھی دے، حکومت پنجاب پانی کے استعمال پر پابندی لگادے تو فیکٹری والے کیا کریں گے؟ سیمنٹ فیکٹریاں کٹاس راج کے ارد گرد علاقے کو بنجر کر رہی ہیں، سیمنٹ فیکٹریوں نے پورے کے پورے پہاڑ گنجے کردیے ہیں۔