چیف جسٹس کی لندن میں آمد پر احتجاج کرنے والے پاکستانی شہری ہی نہ تھے، کس ملک سے تعلق ہے؟ بڑی سازش بے نقاب ہوگئی
برطانیہ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی فنڈ ریزنگ مہم کے دوران ڈیم کے خلاف پاکستانی بن کر احتجاج کرنے والے پاکستانیوں کے روپ میں بھارتی نکلے۔ مودی کے دورہ برطانیہ کے دوران بلوچ فام پرستوں کے روپ میں بھارت کے حق میں اور پاکستان کے خلاف احتجاج کرنے والے بھی یہی لوگ تھے، چیف جسٹس آف پاکستان ڈیم فنڈ ریزنگ کے لئے لندن میں موجود ہیں ۔
نجی ٹی وی چینل کے مطابق لندن میں اس سے پہلے بھی ہم اس طرح کے واقعات دیکھ چکے ہیں، جب مظاہرین ڈیم کے خلاف مظاہرہ کرنے کے لئے چیف جسٹس کی آمد پر یہاں کے ایک ہوٹل کے باہر پہنچے تو ان سے بات چیت کی کوشش کی تو کچھ نے نام او رپتہ بتانے سے انکار کردیا لیکن ان میں سے کچھ نے بتایا کہ وہ انڈیا سے ہیں جو پاکستان میں ڈیموں کی تعمیر کے خلاف مظاہرہ کررہے ہیں۔
اے آروائے نیوز کے مطابق ایک نوجوان پارلیمنٹ کے باہر جب نریندر مودی آئے تھے تو بلوچی بن کر احتجاج کررہے تھے ، ان سے نام پوچھا تو انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے ہوں مگر آج وہ سندھی بن کر ڈیموں کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ احتجاج کرنے والے نوجوانوں کا کہنا ہے کہ ڈیم نہیں بننا چاہیے پاکستان کے اندر کسی بھی جگہ پر۔ بہت ساروں کو یہ بھی پتہ نہیں کہ دیامر بھاشا ڈیم پاکستان میں کس جگہ بن رہا ہے اور اس کا مقصد کیا ہے بنانے کا کہ پاکستان کو کتنی ضرورت ہے بجلی کی۔ ان ساری چیزوں کو نظر انداز کرکے پتہ نہیں کن مقاصد کے لئے مظاہرہ کررہے ہیں ، کسی کے ہاتھوں استعمال ہورہے ہیں، کچھ تو اپنے منہ سے کہہ چکے ہیں کہ ان کا تعلق انڈیا سے ہے۔رپورٹ کے مطابق ایک شخص نے بتایاکہ میرانام ساج اور تعلق انڈیا سے ہے ،جب بلوچ بن کر احتجاج کررہے تھے تو انہوں نے کیا بیان دیا تھا۔
اس پر سینیٹر فیصل جاوید نے بتایا کہ بھارت کا چہرہ بے نقاب ہوگیا، اگر یہ بے نقاب نہ ہوتے تو یہ لوگوں کو بہت ڈی موٹیویٹ کردیتا ، بھارت ہر جگہ پر ہمارے ساتھ یہ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ پانی کے مسئلے پر خاص طور پر بھارت نے پاکستان کو تکلیف دی ہے، اب ایسی حرکتیں کررہے ہیں۔ سارے پاکستانی اس وقت خاص طور پر اوورسیز پاکستانیز ڈیم فنڈ میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں،ان کے دل میں ڈیم بنانے کا جذبہ موجود ہے، پیسے کا فلو جس طرح سے آرہا ہے۔