”اتنی ضد تو ہماری بیویاں بھی نہیں کرتیں“: چیف جسٹس‘ سابق ڈائریکٹر نیب عالیہ رشید کو ایک ماہ میں واجبات‘ پنشن دینے کا حکم
کورٹ نیب کی سابق ڈائریکٹر عالیہ رشید کو وزارت تعلیم اور نیب کی سروس ساتھ ملا کر ایک ماہ میں واجبات اور پنشن دینے کا حکم دیدیااورسابق ڈی جی نیب عالیہ رشید کی ایک سال کنٹریکٹ پر نوکری دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اتنی ضد تو ہماری بیویاں بھی نہیں کرتی اور کیس نمٹا دیا۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ بیڈ منٹن کی قومی چیمپئن رہی ہیں ، ہم آپ کی عزت کرتے ہیں عدالت اس سے زیادہ اور کچھ نہیں کرسکتی اگر ایک ماہ میں فیصلہ پر عمل نہ ہوا تو آپ سپریم کورٹ سے رجوع کرسکتی ہیں۔عالیہ رشید نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ڈیڑھ سال سے بے روز گار ہوں،میری عمر صرف پچاس سال ہے. ابھی کام کر سکتی ہوں،پراسیکیوٹر جنرل نے عدالت کو بتایا کہ عالیہ رشید کی سروس 13 سال ہے،عالیہ رشید کو 72 ہزار ماہانہ پینشن ملتی ہے،عالیہ رشید کی پینشن کا دوبارہ جائزہ لیں گے،تین ڈی جیز 31 سال سروس کے بعد ریٹائرڈ ہوئے،عالیہ رشید تحریری درخواست دیں جائزہ لیں گیے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عالیہ رشید کہتی ہیں انکے ساتھ تعصب کا مظاہرہ کیا، عدالت کا حکم تبدیل نہیں کر سکتے،عالیہ رشید کی برطرفی کا حکم حتمی ہے،عدالت آپکو اس سے زیادہ ریلیف نہیں دے سکتی،عدالت نے نیب کی طرف سے دوبارہ جائزہ کی یقین دہانی پر کیس نمٹا دیاہے ۔