اس جگہ بیٹھ کر لوگ شراب کی کپیاں پی رہے ہوتے ہیں ، کل تک گرا کر آئیں۔ چیف جسٹس نے تہلکہ خیز حکم دے دیا

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے شادی ہال کی تعمیر سے متعلق کیس میں ریمارکس دیے ہیں کہ پرویز مشرف شب خون مارنے والا ڈکٹیٹر تھا، وہ واپس آکر اپنے غلط کاموں کی وضاحت دے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ گن اینڈ کنٹری کلب میں بیٹھ کر لوگ شراب کی کپیاں پی رہے ہوتے ہیں ، کل تک مارکی گرا کر آئیں پھر کیس سنوں گا۔

سپریم کورٹ میں گن اینڈ کنٹری کلب کو غیرقانونی طور پر اراضی لیز پر دینے اور کلب میں شادی ہال کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ غیر قانونی تعمیرات کی اجازت کس نے دی جس پر کلب کے وکیل نے بتایا کہ اس وقت کے ایڈمنسٹریٹر پرویز مشرف تھے اور انہوں نے ہی تعمیرات کی اجازت دی۔

اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ پرویز مشرف کو تو کھوکھا الاٹ کرنے کی بھی اجازت نہیں تھی، کیا کسی کے باپ کی جاگیر تھی جو چاہا بانٹ دیا، پرویز مشرف کے پاس کہاں میڈیٹ تھا کہ وہ یہ الاٹمنٹ کرتا، مشرف تو شب خون مارنے والا اور ڈکٹیٹر تھا، وہ واپس آئے اور جو جو اس نے ملک کے ساتھ غلط کیا ہے اس کی وضاحت دے ۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کلب میں بیٹھ کر لوگ شراب کی کپیاں پی رہے ہوتے ہیں، کیا گن کلب میں شراب بھی سپلائی کی جاتی ہے؟ ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے گن کلب میں شراب نوشی کی تصدیق کی۔چیف جسٹس نے شادی ہال منہدم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کل تک مارکی گرا کر آئیں پھر کیس سنوں گا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ نے دانیال عزیز اور فیصل سخی بٹ سمیت گن کلب کے چار سابق ایڈمنسٹریٹرز کو بھی طلب کرلیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کلب میں تعمیر کردہ کسی سوئمنگ پول اور ٹینس کورٹ کی منظوری نہیں دی گئی، کلب کو زمین کی الاٹمنٹ کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا، کیوں نہ گن کلب کو بند کر کے اس کی زمین پولی کلینک ہسپتال کو دے دی جائے۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.