نقیب اللہ قتل کیس، راﺅ انور گرفتار نہ ہوسکا… چیف جسٹس نے خطرناک حکم دیا

نقیب اللہ محسود قتل کیس کے مرکزی ملزم راﺅ انوار کو تاحال گرفتار نہیں کیا جاسکا ، چیف جسٹس آف پاکستان نے کیس کی سماعت کے دوران آئی ایس آئی، ایم آئی اور ایف آئی اے سے 11 بجے تک رپورٹس طلب کرلیں۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے نقیب اللہ محسود قتل کیس اور راﺅ انوار کی گرفتاری کے ازخود نوٹس کیسز کی سماعت کی۔ دوران سماعت آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت کو بتایا کہ متعلقہ ڈی ایس پی کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ راﺅ انوار کو تاحال گرفتار نہیں کیا جاسکا۔ جس پر چیف جسٹس نے آئی جی سندھ کو مخاطب کرکے کہا’ ہم نے آپ کو تمام ایجنسیز کی مدد فراہم کی تھی ، راﺅ انوار کیوں گرفتار نہیں ہوا آپ بہتر بتا سکتے ہیں ، راﺅ انوار کے گرفتار نہ ہونے کا کیا مطلب ہے؟‘۔ آئی جی سندھ نے بتایا کہ انہوں نے اپنی طرف سے پوری کوشش کی ہے، واٹس ایپ کال کے حوالے سے کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔

دوران سماعت سٹیٹ بینک آف پاکستان کے نمائندے نے عدالت کو بتایا کہ راﺅ انوار کے تمام اکاﺅنٹس منجمد کیے جاچکے ہیں۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے عدالت کو بتایا کہ راﺅ انوار کے پاس دہری شہریت نہیں ہے اور نہ ہی وہ اقامہ رکھتے ہیں۔ کیس کی سماعت کے دوران انٹیلی جنس بیورو (آئی بی ) کی جانب سے راﺅ انوار کی گرفتاری کے حوالے سے پیشرفت رپورٹ پیش کی گئی، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آئی ایس آئی اور ایم آئی کی رپورٹس کیوں پیش نہیں کی گئیں، اس کی وضاحت پیش کی جائے۔ چیف جسٹس نے 11 بجے تک آئی ایس آئی، ایم آئی اور ایف آئی اے سے رپورٹس طلب کرتے ہوئے سماعت میں ساڑھے 11 بجے تک کیلئے وقفہ کردیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.