صبح صبح شاندار خبر : پاکستانیوں نے کمال کر دکھایا ، چیف جسٹس کے ڈیم تعمیر فنڈ میں کتنی خطیر رقم جمع ہو گئی ؟ جان کر آپ خوشی سے جھوم اٹھیں گے

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ ڈیم کے کام میں رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی، مہند اور دیامر بھاشا ڈیم کے لیے ایک ارب روپے جمع ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہ میں ڈیمز عملدرآمد کمیٹی سے متعلق اجلاس ہوا،

اس موقع پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ واپڈا نادہندگان سے ریکوری شروع کرے، ڈیم کی تعمیر میں نگران جج بھی مقرر کیا جائے گا۔اجلاس میں چیئرمین واپڈا نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ایشین ڈیولپمنٹ بینک نے ڈیم کے لیے فنڈز دینے سے انکار کر دیا ہے، مہمند اور دیامر بھاشا ڈیم کا پہلا مرحلہ اسی سال شروع ہوجائے گا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ بھاشا ڈیم سے آٹھ سومیگا واٹ بجلی پیدا ہو گی، جبکہ تمام تر پہلوؤں کا جائزہ لے رہے ہیں، ڈیم کا پہلا مرحلہ اسی سال شروع ہوگا۔گذشتہ روز ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ثاقب نثار نے کہا تھا کہ

آپ سب کو مل کر ڈٰیموں کی تعمیر میں اپنا اپنا حصہ ڈالنا ہے اور پھر پہرہ بھی دینا ہے کہ اس کے خلاف کون سازشیں کررہا ہے، جو بھی سازش کرے ہمیں مل کر اُسے کچلنا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ملک میں چالیس سال سے ڈیم نہیں بنے ہم نے ڈیمز کی تعمیر کا حکم دیا تو گلگت بلتستان میں سازشیں شروع ہوگئیں، ہمیں تمام سازشوں کو مل کر کچلنا اور معاشرے سے کرپشن کے ناسور کو ختم کرنا ہوگا۔اور کرپشن کو جڑ سے اکھاڑنا ہوگا۔ تاکہ ملک میں امن ہوگا۔

واضح رہے کہ چیف جسٹس کا کہنا تھاکہ اُن کی زندگی کے دو ہی مقصد ہیں ۔ پہلا ملک میں ڈیم بنانا اور دوسرا آئندہ نسلوں کو قرضوں سے نجات دلانا ۔سماعت کے دوران، عدالت میں باجوڑ کے بچوں کی ویڈیو کے بھی چرچے ہوتے رہے۔اسلام اباد کی کچی آبادیوں کے کیس میں بھی ڈیمز اور قرضوں کی گونج رہی۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے دبنگ ریمارکس دیتے ہوئے کہا میری زندگی کے دو ہی مقصد ہیں ۔ پہلا ڈیمز اور پانی کا مسئلہ حل کرنا۔ دوسرا آئندہ نسلوں کو قرض سے نجات دلانا ۔ آئندہ نسلوں کو مقروض چھوڑ کر جانا زندہ قوموں کا شیوہ نہیں ۔

دوران سماعت ڈیمز فنڈ کیلئے سو سو روپے جمع کرانے کیلئے بینک پہنچنے والے باجوڑ کے بچوں کی ویڈیو کے بھی چرچے ہوئے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جوتے پالش کرنے والے بچوں کا جذبہ دیکھ کر آنکھیں نم ہو گئیں ۔کیس کے حوالے سے چیف جسٹس نے کہا کہ کچی آبادیوں والے بھی انسان ہیں۔ انہیں مناسب جگہ اور بنیادی سہولیات ملنی چاہئیں ۔عدالت نے شہر اقتدار کی کچی آبادیوں کے مسائل پر بابر اعوان کو عدالتی معاون مقرر کردیا ۔سی ڈی اے، اسلام آباد انتظامیہ اور ایم سی آئی کو نوٹس جاری کے گئے۔ مزید سماعت اٹھ اگست تک ملتوی کر دی گئی۔ (ش۔ز۔م)

Source

Comments are closed.