چیف جسٹس آف پاکستان کے خلاف ریفرنس دائر کرنے والے جج کے ساتھ ایسا کام ہو گیا کہ پاکستانیوں کے منہ کھلے کے کھلے رہ گئے
چیف جسٹس آف پاکستان کے خلاف ریفرنس دائر کرنے والے جج احمد سلطان ترین کو معطل کرکے او ایس ڈی بنا دیا گیا ،چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے جج احمد سلطان ترین کی معطلی کا اعلامیہ جاری کردیا ، کوہاٹ کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج احمد سلطان کو تبدیل کردیا گیا ،چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے شعیب خان کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کوہاٹ تعینات کردیا۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عظیم خان آفریدی کو بھی معطل کردیا گیا ، چار ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز اور دو سینئر سول ججز بھی تبدیل کر دیے گئے۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ سیشن جج کلثوم اعظم مانسہرہ سے پشاور تعینات جبکہ
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ سیشن جج سعدیہ ارشد پشاور سے مانسہرہ تعینات کردی گئیں۔واضح رہے کہ کوہاٹ خیبر پختونخوا کے حاضر سروس ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج احمد سلطان ترین نے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں مس کنڈکٹ کے الزام میں ریفرنس دائرکیا تھا۔ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ چیف جسٹس کے حالیہ عدالتی اقدامات اور طرز عمل ملک کی سب سے بڑی عدالت کے سربراہ کے منصب اور آئین کے آرٹیکل 209 میں دیے گئے کوڈ آف کنڈکٹ کے تقاضوں کے برعکس ہے۔ چیف جسٹس اپنے طرز عمل اور عدالتی اقدامات کے ذریعے مس کنڈکٹ کے مرتکب ہوئے
ہیں اس لئے آئین کے آرٹیکل 209 ذیلی آرٹیکل پانچ کے تحت ان کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں کارروائی ہونی چاہیے۔ریفرنس میں سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے دور میں عدالتی فعالیت کا تمام پس منظر بیان کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس دورکی عدالتی فعالیت سے قانون کی حکمرانی قائم نہیں ہوئی بلکہ دیگر آئینی اداروں میں بے جا مداخلت اور چیف جسٹس کی ذاتی سیاست کی وجہ سے بطور ادارہ عدلیہ کا نقصان ہوا،اس ضمن میں مصنفہ آمنہ سیدکی کتاب چوہدری کی سیاست اور انصاف کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔