ضمانت مسترد ہونے پر چیف جسٹس کی عدالت سے ملزم فرار ہوگیا
سپریم کورٹ سے قتل کیس میں ملزم پیر اشاد ضمانت قبل از گرفتاری مسترد ہونے پر فرار ہو گیا ۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں قتل کیس کی سماعت کی جس دوران 7 سال سے عبوری ضمانت پر رہنے والے ملزم پیر ارشاد کی ضمانت مسترد کر دی گئی تاہم ملزم عدالت سے فرار ہو نے میں کامیاب ہو گیا ۔
دوران سماعت ملزم کے وکیل نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ میرے موکل کا مقتول سے زمین کے تنازع پر جھگڑا ہوا تھا ، ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے 2012 میں ایک شخص کو قتل اور دوسرے کو زخمی کیا،ملزم کیخلاف تھانہ حیدر آباد میں مقدمہ درج ہے ۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ قتل کیس میں ملزم کو اتنا عرصہ عبوری ضمانت پر رکھنے کا کوئی جواز نہیں ، ہائیکورٹ میں 2012 میں ضمانت کی درخواست دائر ہوئی ، 2018 میں فیصلہ ہوا، سندھ ہائیکورٹ نے عبوری ضمانت پر 5 سال بعد فیصلہ جاری کیا،سندھ ہائیکورٹ اور ٹرائل کورٹ کو بھی پیغام جانا چاہیے،ملزم کا7سال تک عبوری ضمانت پر رہنا میرے لیے دھچکا ہے،7سال تک عبوری ضمانت پر رہنے کا کوئی جواز دے سکتا ہے؟۔