ایک دکھیاری ماں نے چیف جسٹس ثاقب نثار کے سامنے سورۃ العصر کی تلاوت شروع کر دی اس کے بعد کیا حیران کن واقعہ پیش آ یا ؟ انوکھی خبر آ گئی

گزشتہ روز چیف جسٹس آف پاکستان لاہور میں گلاب دیوی ہسپتال کا دورہ کرنے کے لیے نکلے تو ایک خاتون صغریٰ بی بی نے ان کی گاڑی روک لی تھی جس کے بعد چیف جسٹس نے گاڑی سے اتر کر اس دکھیاری خاتون کی بات سنی اور اسے اتوار کے روز سپریم کورٹ میں پیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔

واضح رہے کہ مبینہ جعلی پولیس مقابلے میں بیٹے کی ہلاکت کامقدمہ لے کر چیف جسٹس کے سامنے پیش ہونے والی خاتون صغریٰ بی بی نے روسٹرم پر آ کر سورۃ العصر کی تلاوت کی اور چیف جسٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جج صاحب مجھے بتائیں مجھے انصاف کہاں سے ملے گا اور پولیس کب تک ماؤں کی گودیں اجاڑتی رہے گی؟ چیف جسٹس ثاقب نثار نے سپریم کورٹ رجسٹری لاہور میں مبینہ جعلی پولیس مقابلے میں 18 سالہ نوجوان کی ہلاکت کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران صغریٰ بی بی نے اپنا بیان ریکارڈ کرایا اور خاتون چیف جسٹس کو اپنی کہانی بتاتے ہوئے رو پڑیں۔ اس موقع پر صغریٰ بی بی نے عدالت کو بتایا کہ گھر پر قبضہ کرانے کے لیے پولیس نے اس کے 18 سالہ بیٹے کو مار دیا اور پولیس والے اسے بھی زیادتی کا نشانہ بناتے رہے، صغریٰ بی بی نے کہا کہ جج بھی اس کے کیس کو لٹکا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ انسانی حقوق اور اقلیتوں کی شکایات کے لیے چیف جسٹس آف پاکستان نے سیل بنانے کا حکم دے دیا ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں گوجرانوالہ میں مبینہ پولیس مقابلے میں مارے جانے والے نوجوان کی ہلاکت کیس کی سماعت کے دوران کہا کہ لاہور رجسٹری میں سیل بنا رہے ہیں تاکہ لوگ وہاں اپنی شکایات بھیجیں۔ چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے کہا کہ صغریٰ بی بی کی شکایت سننے کے لیے گاڑی سے اترا لیکن مجھے سکیورٹی نے گاڑی سے اترنے کے لیے منع کیا، چیف جسٹس نے کہا کہ سکیورٹی کے منع کرنے پر اس طرح رکنا ٹھیک نہیں لگا۔(ع،ع)

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.