” میں کسی شیر کو نہیں جانتا اگر غیرت ہے اور مرد کے بچے ہو تو۔۔۔ “ چیف جسٹس نے مسلم لیگ ن کو ’اڑا‘ کر رکھ دیا
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ جس دن نااہلی کا فیصلہ آیا اس دن عدالت کے باہر بے چاری خواتین کو شیلٹر بنا کر عدلیہ مردہ بارد کے نعرے لگوائے گئے، اگر ان میں غیرت ہوتی اور مرد کے بچے ہوتے تو خود سامنے آتے۔
میڈیا کمیشن کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس حکومت پر سخت برہم نظر آئے ۔ اپنے ریمارکس میں انہوں نے کہا ’ میں کسی شیر کو نہیں جانتا‘چیف جسٹس نے ججز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا یہ اصل شیر ہیں جو ملک کو بحران سے نکالیں گے۔ نااہلی کیس پر فیصلے کے بعد عدالت کے باہر عدلیہ مردہ باد کے نعرے لگے، بے چاری خواتین کو شیلٹر کے طور پر سامنے لے آتے ہیں ، اگر غیرت ہوتی تو خود سامنے آتے ، مرد کے بچے بنیں اور خود سامنے آئیں ۔
اس موقع پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا بات زبان سے بڑھ گئی ہے،میڈیا کی آزادی عدلیہ کی آزادی سے مشروط ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے عدلیہ کمزور ہوگی تو میڈیا کمزور ہوگااتنا احترام ضرور کریں جتنا کسی بڑے کا کیا جانا چاہیے، کسی کی تذلیل مقصود نہیں ہے۔