مارکیٹ سے یہ چیز فوری اٹھایا لو ،چیف جسٹس نے مارکیٹ سے ایسی چیز اٹھانے کا حکم دے دیا جسکی وجہ سے لوگ موت کے منہ میں جاتے
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے جعلی ادویات سازی کے کیس کی سماعت کے دوران مارکیٹ سے جعلی ادویات کو فوری اٹھانے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے جعلی ادویات سازی سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔ ڈی جی ایف آئی اے کی جعلی ادویات کیس کی رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی۔ڈپٹی اٹارنی جنرل ساجد الیاس بھٹی جعلی ادویات بنانیوالی فیکٹری کےخلاف مقدمے میں چالان جمع کرایاگیاہے۔چالان کے مطابق فیکٹری مالک چودھری عثمان گناہ گار ہے۔ڈی جی نے ملزم کے عزیز پولیس والے کو بری کر دیا ۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ڈی جی ایف آئی اے کدھر ہیں ان کو بلوا لیں ۔کیا ڈی جی ایف آئی اے نے خود تحقیقات کی ہیں؟انہوں نے کہا دباو¿ ڈالنے والے آرپی آو بہاولپورکو بے قصور قراردے دیا گیا۔چیف جس ٹس نے پوچھا کہ ملزم کےخلاف کتنے مقدمات درج کیے گئے؟جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ملزم عثمان کےخلاف3 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
اس موقع پر چیف جسٹس نے حکم دیا کہ مارکیٹ سے جعلی ادویات فوری اٹھا لی جائیں ۔انہوں نے کہا کہ ڈریپ کی کیا کارکردگی تھی۔ ڈریپ کو کہا کہ وہ اپنا کام جاری رکھیں ۔ڈریپ سے پوچھا کہ وہ جعلی ادویات کا خاتمہ کتنے عرصے میں کرے گی ۔
چیف جسٹس نے ڈپٹی چیئرمین نیب امتیاز تاجور سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ نیب جو پرتول رہا ہے وہ ٹھیک نہیں،کل جو اجلاس منسوخ ہوا اسکی بھی ایک وجہ ہے ۔نیب اپنی جگہ پر واپس آجائے ۔انہوں نے کہا کہ نیب ،ایف آئی اے ڈریپ معا ملات میں دخل اندازی نہ کرے ۔ایکشن رپورٹ 15دن میں جمع کروائیں۔