کیا یہ ہے نیا پاکستان؟ وزیراعظم کو بتا دو کہ میں ان کے کیے ہوئے اس کام کو فوراً روک رہاہوں ۔۔۔ چیف جسٹس پاکستان کس بات پر جلال میں آگئے ؟ ؟ دھماکہ خیز حکم جاری کر دیا

کیا یہ ہے نیا پاکستان؟ وزیراعظم کو بتا دو کہ میں ان کے کیے ہوئے اس کام کو فوراً روک رہاہوں ۔۔۔ چیف جسٹس پاکستان کس بات پر جلال میں آگئے ؟ ؟ دھماکہ خیز حکم جاری کر دیا ۔۔وفاقی وزیر اعظم سواتی نے آئی جی اسلام آباد کی تبدیلی کے معاملے پرچیف جسٹس کو وضاحت پیش کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ انہوں نے کہا کہ میں خود چیف جسٹس کے سامنے پیش ہوں گا، سپریم کورٹ سے آئی جی کیخلاف عدالت کی یا محکمانہ انکوائری کی استدعا کروں گا، کیونکہ آئی جی اسلام آباد نے بحیثیت شہری میری حفاظت نہیں کی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی

جی اسلام آباد کے تبادلے کے معاملے پر وفاقی وزیر اعظم سواتی نے اپنا قانونی دفاع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں خود سپریم کورٹ میں پیش ہوکر معاملے کی وضاحت کروں گا اور عدالت سے استدعا کروں گا کہ آئی جی کیخلاف عدالت کی یا محکمانہ انکوائری کی جائے۔ کیونکہ قانون اور بحیثیت شہری میرا ادراک اور حفاظت آئی جی اسلام آباد نے نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں قبضہ کرکے رہنے والوں نے میری زندگی اور فیملی کو دھمکی دی۔ میرے چوکیدار کو کہا گیا کہ آپ کو اور آپ کے خان کو بم رکھ کر اُڑایا جائے گا۔ اعظم سواتی نے کہا کہ میں نے ڈی ایس پی، ایس ایس پی اور پھر آئی جی کو فون کیا اور دھمکی کا

بتایا۔ لیکن میرے بار بار کال کرنے کے باوجود 22 گھنٹے تک میری بات پر عمل نہیں ہوا اور نہ ہی کوئی جواب دیا گیا۔سارے معاملے پروزیراعظم کو میں نے میسج کیا۔اور وزیر داخلہ کو تحریری درخواست بھی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے 3 ملازم چوکیداروں کو بیدردی سے مارا گیا جوکہ اس وقت بھی پمز اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔ واضح رہے اعظم سواتی پر الزام ہے کہ ان کی درخواست پر وزیراعظم عمران خان نے آئی جی اسلام آباد کا تبادلہ کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے آئی جی اسلام آباد جان محمد کے تبادلے کا نوٹیفکیشن معطل کردیا ہے، عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو کام جاری رکھنے کی ہدایت کردی۔عدالت میں چیف جسٹس سپریم کورٹ

سمیت تینوں ججز نے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور حکومت پر برہمی کا اظہار کیا۔چیف جسٹس نے کہا کہ کیا یہ نیا پاکستان ہے؟ وزیراعظم کو بتا دیں کہ آئی جی کے تبادلے کا حکم معطل کرنے جارہے ہیں۔پاکستان کے معاملات کو اس طرح نہیں چلایا جاسکتا۔آپ کو معلوم نہیں تھا کہ آئی جی کا سواتی سے جھگڑا چل رہا ہے۔سچ کو سامنے لائیں گے ۔ ایک اور بزدار کیس نہیں بننے دیں گے۔اٹارنی جنرل صاحب ہم نے عثمان بزدار کویہاں بلایا تھا۔آپ نے سچ بولا یا جھوٹ اس پر کمیٹی

بنائیں گے۔ پاکستان کو اپنی مرضی سے نہیں قانون کی حکمرانی سے چلایا جائے گا۔عدالت نے استفسارکیا کہ کیا وزیراعظم کے احکامات پر کوئی سمری ہوئی تھی؟ جس پر اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ آئی جی اسلام آباد کو وزیراعظم کے زبانی حکم پر ہٹایا گیا تھا۔ جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ اعظم سواتی کی درخواست پر آئی جی کو ہٹایا گیا۔عدالت میں پیش کی گئی سمری میں لکھا ہے کہ وزیراعظم کے زبانی احکامات پر تبادلہ کیا گیا ہے۔

سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ نے بتایا کہ دو تین ہفتوں سے نیا آئی جی ڈھونڈ رہے تھے۔آئی جی کے تبادلے کا معاملہ کافی زور سے چل رہا تھا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئی جی کا بعض معاملات پر ردعمل کافی سست ہوتا ہے۔ عدالت نے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ سے کہا کہ وزیراعظم نے ٹیلیفون پر کہا کہ تبادلہ کردیں ؟ تو آپ نے کردیا؟جس پر سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ اور داخلہ نے آئی جی کے تبادلے کی سمری پیش کردی۔ جس پر سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کو بدھ تک تفصیلی جواب جمع کروانے کا حکم دے دیا ہے۔عدالت جائزہ لے گی کہ آئی جی کا تبادلہ بدنیتی پر مبنی تو نہیں تھا؟

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.